اور ہر صُبح اور شام کو کھڑے ہو کر خُداوند کی شُکرگُذاری اور سِتایش کریں۔ 1 تواریخ 23 : 30
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ ہم کس چیز کے لئے دُعا کرتے ہیں، شُکرگزاری بھی ہمیشہ اس کے ساتھ شامل ہو سکتی ہے۔ اپنی تمام دعاؤں کا آغاز شُکرانے کے ساتھ کرنا ایک اچھّی عادت ہے۔ اس کی ایک مثال یہ ہو گی: "باپ، تیرا شکر ہو، تُو نے میری زندگی میں جو کچھ کیا ہے؛ تُو بہت بھلا ہے اور میں واقعی تجھ سے پیارکرتا/کرتی اور تیری تعریف کرتا/کرتی ہوں۔”
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ آپ اپنی زندگی کا جائزہ لیں، اپنے خیالات اور اپنے الفاظ پر توجہ دیں اور یہ دیکھیں کہ آپ کتنی شُکرگزاری کرتے ہیں۔ کیا آپ حالات کے بارے میں بُڑبُڑاتے اور شکایت کرتے ہیں یا آپ شُکر گزار ہیں؟
اگر آپ کوئی چیلنج چاہتے ہیں تو بِنا کسی شکایت کے پورا دن گزارنے کی کوشش کریں۔ ہر حال میں شُکر گزاری کا رویہ پیدا کریں۔ درحقیقت، حیران کر دینے کی حد تک شُکر گزار بنیں- اور دیکھیں گے کہ خُدا کے ساتھ آپ کی قربت کیسے بڑھتی ہے اور وہ پہلے سے کہیں زیادہ برکتیں آپ پراُنڈیلتا ہے۔
شُکرگزاری کی دُعا
باپ تیرا شُکر ہو کہ تُو دُعا میں میری راہنمائی کرتا ہے۔ میری مدد کر کہ کچھ بھی کرنے سے پہلے میں شُکرگزاری کے ساتھ تیرے پاس آؤں۔ شُکرگزاری کو میری دُعائیہ زندگی کی بنیاد بنا دے۔ آج میں فیصلہ کرتا/کرتی ہوں کہ شکایت کو پرے کرکے میں دُعا میں شُکر ادا کروں گا/گی۔