مبارک (خوش، قابلِ رشک اور روحانی طور پر خوشحال ۔۔۔۔ خُدا کی مقبولیت اور نجات میں مطمئین اور زندگی میں خوش، اپنی ظاہری حالت کے باوجود) ہیں وہ جو رحم دِل ہیں کیونکہ اُن پر رحم کیا جائے گا! متّی 5 : 7
رحم کرنے کو یوں بیان کیا جا سکتا ہے: کسی ایسے شخص کے ساتھ بھلائی کرنا جو اس کے لائق نہ ہو۔ کوئی بھی شخص دوسروں کو وہ دے سکتا ہے جس کے وہ لائق ہیں۔ لیکن جو شخص خُدا کی قربت کو حاصل کرنا چاہتا ہے صرف وہی ایسا انسان ہے جو ایسے لوگوں کے ساتھ بھی بھلائی کرتا ہے جو اِس لائق نہیں ہیں۔
بدلہ ایک ایسا جذبہ ہے جو یہ کہتا ہے کہ "تم نے میرے ساتھ بُراسلوک کیا اِس لئے میں بھی تمہارے ساتھ بُرا سلوک کروں گا/گی۔” رحم کہتا ہے کہ "تم نے میرے ساتھ بُرا سلوک کیا لیکن میں تمہیں معاف کروں گا،بحال کروں گا اور تمہارے ساتھ یہ سوچ کر برتاؤ کروں گا/گی جیسے تم نے مجھے کوئی تکلیف نہیں پہنچائی ہے۔” رحم کرنے کے قابل ہونا اوررحم حاصل کرنا ایک بڑی برکت ہے۔
رحم خُدا کی صفت ہے اور اِس صفت کو ہم خُدا کے اُس برتاؤ میں دیکھ سکتے ہیں جو وہ اپنے لوگوں کے ساتھ روا رکھتا ہے۔ رحم کا مطلب ہے کہ جب ہم سزا کے مستحق ہوتے ہیں اس وقت ہمارے ساتھ بھلائی کی جائے۔ جب ہم بالکل رد کئے جانے کے لائق ہوتے ہیں اس وقت رحم کے سبب سے ہمیں قبول کیا جائے اور ہمیں برکت ملے ۔ رحم کے سبب سے ہماری کمزوریوں اور خامیوں کو سمجھا جائے اورہماری عدالت نہ کی جائے اور نہ ہی ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
کیا آپ کو کبھی خُدا اور انسان کے رحم کی ضرورت محسوس ہوئی؟ بے شک ہمیں ہمیشہ اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ رحم حاصل کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اس کو بانٹنے میں مصروف ہوجائیں۔ اگر آپ عدالت کریں گے تو آپ کی بھی عدالت کی جائے گی۔ اگر آپ رحم کریں گے تو آپ پر بھی رحم کیا جائے گا۔ یاد رکھیں کہ خُدا کا کلام ہمیں سیکھاتا ہے کہ جو ہم بوتے ہیں وہی ہم کاٹتے ہیں۔ رحم دِل بنیں! اور برکت پائیں!
خُدا کے رحم اور مُحبّت کو قبول کریں۔ جو آپ کے پاس ہے ہی نہیں وہ آپ کسی کودے بھی نہیں سکتے۔