روحانی ثابت قدمی

پس کیا کرنا چاہیے؟ میں رُوح سے بھی دُعا کروں گا [پاک روح سے جو میرے اندر ہے] اور عقل [حکمت سے] سے بھی دُعا کروں گا۔ روح سے بھی گاوٗں گا اورعقل سے بھی گاؤں گا۔   (۱ کرنتھیوں ۱۴ : ۱۵)

میں واقعی آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ پاک روح کی راھنمائی میں ثابت قدمی سے مسلسل دعائیں کرتے رہیں ۔۔۔۔۔۔ یعنی دُعا میں ہمت نہ ہاریں اوررٹی ہوئی ایسی دُعاوٗں سے گریز کریں جو دِل سے نہ نکلیں۔ یہ ممکن ہے کہ دُعا کے دوران آپ کے ہونٹوں سے نکلنے والےالفاظ بے معنیٰ ہوں ایسی دُعائیں مُردہ کاموں کی مانند ہیں اوران کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہیں۔ میری سوچیں کہیں اور بھٹک رہی ہوں اور میں اس دوران پوری دعائے ربانی زبانی سُنا سکتی ہوں اور اِس سے نہ تو خُدا کو خوشی ملے گی اور ن ہی میرے لئے کوئی اچھّا نتیجہ برآمد ہوگا لیکن اگر میں وفاداری اوردِل سے دُعا کرتی ہوں تو خُدا سُنتا اور میرے لئے کام کرتا ہے۔

محض ہونٹوں سے خُدا کی تعریف کرنے سے نہ تو خُدا خوش ہوتا ہے اور نہ ہی اس سے ہماری زندگیوں میں کوئی فرق پڑتا ہے پس ہمیں محتاط ہونے کی ضرورت ہے کہ ہم ایک ہی بات کےلئے باربار دُعا نہ کریں اور نہ ہی بے معنیٰ دعائیں دہراتے رہیں۔ ہمیں پاک روح کو موقع دینا چاہیے تاکہ ہم اُن دعاوٗں میں  بھی تازگی محسوس کریں جو ہم بہت عرصہ سے کررہے ہیں۔  بہت دفعہ وہ ہماری راھنمائی کرے گا کہ ہم کسی معاملہ کے تعلق سے سرگرمی اور ثابت قدمی سے دُعا کرتے رہیں لیکن رٹی ہوئی دعائیں  کرنے اور رُوح کی راھنمائی میں ثابت قدمی سے دُعا کرنے میں فرق ہے۔

دُعا میں اَدا کہے گئے ایسے الفاظ جو ہمارے دِل سے نہیں نکلتے ان میں کوئی قوت نہیں ہوتی۔ دعا کرتے ہوئے ہمیں اپنے الفاظ پرغور کرنا اور دھیان دینا ہے کہ ہم کیا کہہ رہے ہیں۔ ہمیں محض یاد کئے ہوئے الفاظ نہیں دہرانے جب کہ ہمارے دِل خُدا سے کوسوں دور ہوں۔ راستباز شخص کی سچی دُعا (دلی سے کی گئی اور مسلسل) بے حد طاقتور ہوتی ہے (دیکھیں یقعوب ۵ : ۱۶)۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: آپ کی دِلی دعاوٗں میں قوّت ہے اور خُدا اُن کو سُنتا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon