
عیب جوئی نہ کرو کہ تمہاری بھی عیب جوئی نہ کی جائے۔ متی ۷:۱
ہم ہرروزلوگوں کو ہزاروں ایسے فیصلے کرتے ہوئے دیکھتے ہیں جوصیح اورغلط کے زمرے میں نہیں آتے بلکہ یہ ان کا شخصی چناوٗ ہیں، اور ہرشخص کوحق حاصل ہے کہ وہ اپنے لئے کسی بھی بیرونی مداخلت کے بغیر خود فیصلہ کرے۔
ابلیس ایسے شریروں کومقرر کرنے میں مصروف رہتا ہے جولوگوں کے ذہنوں میں دوسروں کے تعلق سے تنقید اورعیب جوئی پیدا کرتے ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ میرا بھی یہ مشغلہ تھا کہ میں کسی باغ یا کاروباری مارکیٹ جا کر بیٹھ جاتی تھی اور لوگوں کے لباس،بالوں کے سٹائل، ان کے ساتھیوں کے تعلق سےاپنے ذہن میں رائے قائم کرتی رہتی تھی۔
لیکن بائبل بیان کرتی ہے کہ دوسروں کو اِس طرح سے تنقید کانشانہ بنانا غلط بات ہے۔ ہم ہمیشہ تو خود کو دوسروں کے تعلق سے رائے قائم کرنے سے نہیں روک سکتے اور اس میں اس وقت تک کوئی برائی نہیں جب تک یہ رائے تعمیری ہے لیکن جس لمحہ ہم یہ سوچنے لگتےہیں کہ دوسرے لوگوں کی زندگیوں میں کوئی خرابی ہے کیونکہ وہ ہماری طرح فیصلے اورچناوٗ نہیں کرتے تو پھر ہمیں دوسروں کہ عیب جوئی کرنے کی عادت ہے۔اس قسم کےحالات میں میں خود کو مخاطب کر کے کہتی ہوں کہ جوائیس یہ تمہارا معاملہ (مسئلہ)نہیں ہے۔
نقصان دہ تنقید کو اپنے اندر جنم نہ لینے نہ دیں۔ اس کے بجائے یہ جانیں کہ خدا نے ہر ایک کو مختلف بنایا ہے اور جب دوسرے لوگ مختلف انداز سے سوچتے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں۔اور اگر ضروری ہو تو اپنے آپ سےکہیں کہ یہ تمہارا معاملہ ہی نہیں ہے۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدامیں دوسروں کی عیب جوئی اور تنقید نہیں کرنا چاہتا/چاہتی۔جب میری ملاقات ایسے لوگوں سے ہوجن کی آرا اور ذاتی چناوٗ مجھ سے مختلف ہو توبرائے مہربانی میرع مدد فرما کہ میں ان کو تیری نظروں سے دیکھ سکوں اور یاد رکھ سکوں کہ میری رائے ان کی رائے سے زیادہ اہم نہیں ہے۔