شُکر گزاری کا قدرتی اظہار

شُکر گزاری کا قدرتی اظہار

خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔  زبُور 107 : 1

شُکرگزاری ہمارے دِل کی گہرائیوں میں ہونی چاہیے اور ہماری زندگی کا حصّہ ہونی چاہیے؛ یہ دُعا کی ایک قسم ہے اور ہمارے اندر سے قدرتی طور پر بہنی چاہیے اور ہمیں سادگی اور سچائی سے شُکرگزاری کرنی چاہیے۔

شُکر گزار ہونے کا صرف یہ مطلب نہیں کہ دن کے اختتام پر ہم بیٹھ کر ایسی باتوں کو یاد کرنے کی کوشش کریں جن کے لیے ہمیں شُکرگزار ہونا چاہیے۔ ہمیں خُدا کی شکرگزاری کو فرض نہیں سمجھنا چاہیے اور نہ ہی اس خیال میں رہنا چاہیے کہ اس طرح کرنے سے ہم خُدا کو خُوش کر سکتے ہیں اور نہ ہی یہ کہ یہ ہمارا روحانی فرض ہے جس کو ہمیں کوشش کرکے پورا کرنا ہے اس لئے کہ شاید اس کے عوض میں وہ ہمارے لئے کچھ کرے گا۔

اِس کے برعکس اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک ایسا دل رکھنا جو حساس ہو اور ہر روز خُدا کی حضوری کو محسوس کرے اور جب بھی ہم خُدا کو اپنی زندگی میں کام کرتے ہوئے یا ہم پر برکت انڈیلتے ہوئے دیکھتے ہیں تو اس میں سے ہمیشہ شُکرگزاری کی دُعائیں بہہ نکلیں۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ، میں شُکر گزار ہوں کہ دُعا کوئی رسم یا فارمولہ نہیں ہے جسے تو ہم سے پورا کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ میں شُکر گزار ہوں کہ دُعا ایک گفتگو ہے جو ہم تجھ سے پُرسکون ماحول میں کرتے رہتے ہیں جس کی بنیاد تجھ سے گہرے تعلق پرمنحصر ہے۔ میں تجھ سے پیار کرتا/کرتی ہوں، اَے باپ میں بڑے جوش سے دِن بھر تیرا شکریہ اَدا کرنے کے لیے تیار ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon