
کیونکہ میں نے یہ اِرادہ کر لیا تھا کہ تمہارے درمیان یسوع مسیح بلکہ مسیح مصلوب کے سِوا اورکچھ نہ جانوں گا(کسی اورچیزکونہ جانوں یا پہچانوں گااورکسی دوسرےعلم کا اِظہار نہ کروں گا)۔ ۱ کرنتھیوں ۲ : ۲
بہت سے مسیحی اِس لئے دُکھ اُٹھاتے ہیں کیونکہ وہ خدا کے کلام کی بجائے دنیاوی علم کی تلاش میں مصروف رہتے ہیں۔ خُداوند نے خُود فرمایا کہ میرے لوگ عدمِ معرفت کے باعث ہلاک ہوئے…(ہوسیع ۴ : ۶)۔
پولس ایک تعلم یافتہ شخص تھا اوراُس کے پاس دنیاوی علم کا خزانہ تھا۔ وہ خود کو دوسروں سے بہترسمجھتا تھا یہاں تک کہ مسیحیوں کو ہلاک کرنے کے در پہ تھا۔ خدا کا شکر ہو کہ خدا اس کے لئے بہترمنصوبہ رکھتا تھا اوراُس نے اپنے آپ کو پولس پراِس طرح سے ظاہر کیا کہ اُس کی زندگی ہمیشہ کے لئے بدل گئی۔
جب پولس نے یہ جان لیا کہ دنیاوی علم روحانی علم کے مقابلہ میں کوئی اہمیت نہیں رکھتا تواُس نے صرف اور صرف اِسی علم کی تلاش کا فیصلہ کیا۔
پولس کی طرح ہمیں بھی روحانی باتوں کو سیکھنے کی اہمیت کا اندازہ ہونا چاہیے۔ دنیاوی چیزوں کی تلاش کرنے اور اپنے ذہنوں کو بے فائدہ باتوں سے بھرنے کی بجائے چاہیے کہ ہم خدا کے کلام کو پڑھیں،اِس کا مطالعہ کریں،اِس پرگیان دھیان کریں اور اپنے ذہنوں کو اِس سے بھر لیں۔
میں آپ کو اپنے تجربہ سے بتا سکتی ہوں کہ خدا کے کلام کو جاننے سے آپ کی زندگی تبدیل ہو جائے گی۔ اسی کے وسیلہ سے پولس عظیم ترین مسیحیوں میں سے ایک بن گیا اسی طرح اس کا کلام آپ کو بھی بدل دے گا اور آپ کو مسیح میں اعلیٰ منزل تک پہنچا دے گا۔
آج میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ اُس روحانی علم کی تلاش کریں جو خُدا کے کلام میں موجود ہے۔ اگر آپ اپنے دل و دماغ کوخُدا کے کلام سے بھر لیں گے تو یہ آپ کو ہراُس چیز کے حاصل کرنے میں مدد کرے گا جس کی آپ کو تلاش ہے۔
یہ دُعا کریں:
اَے خداوند میں اپنا وقت غیر ضروری دنیاوی علم کی تلاش میں صرف نہیں کرناچاہتا/چاہتی۔پولس کی طرح میری بھی مدد کرتاکہ اس روحانی علم کی تلاش کرو ں جو تجھے اور تیرے کلام کو جاننے سے ملتا ہے۔