
اگر کِسی کو دُوسرے کی شکایت ہو تو ایک دُوسرے کی برداشت کرے اور ایک دُوسرے کے قصُور (شکوہ یا شکایت) مُعاف کرے۔ جَیسے خُداوند نے [آزادانہ طور پر] تُمہارے قصُور مُعاف کِئے وَیسے ہی تُم بھی [مُعاف] کرو۔ کُلسِّیوں 3 : 13
دُنیا دُکھوں اور تکلیفوں سے بھری پڑی ہے؛ اور میرا تجربہ ہے کہ جو لوگ تکلیف میں سے گزرتے ہیں وہی دوسروں کو بھی تکلیف پہنچاتے ہیں۔ شیطان خُدا کے لوگوں کے درمیان ناراضگی، جھگڑا، اور بدامنی لانے کے لیے اوور ٹائم کرتا ہے، لیکن ہم شُکر گزاری کرسکتے ہیں کہ خُدا نے ہمیں شیطان کو مایوس کرنے اور شکست دینے کا ایک ہتھیار دیا ہے: ہمیں فوراً مُعاف کردینا چاہیے۔
مُعافی شیطان کے حملے کا دروازہ بند کردیتی ہے تاکہ وہ ایسا قدم نہ جما سکے جو بالآخر ایک مضبوط گڑھ بن جائے۔ معافی کے وسیلہ سے ہم اپنے رشتوں میں جھگڑوں کو روک سکتے یا ختم کر سکتے ہیں۔ کوئی تعجب کی بات نہیں کہ کلامِ پاک ہمیں بار بار بتاتا ہے کہ ہمیں ان لوگوں کو مُعاف کرنا ہے جو ہمیں تکلیف دیتے ہیں یا ناراض کرتے ہیں۔ معاف کرنا خُداوند یسوع کا طرزِ زندگی تھا، اور اُس نے ہمیں ایسا کرنا سکھایا۔ خُوشی سے بھرپور زندگی گزارنے کے لیے یہ ضروری ہے۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، تُو نے مجھے یسوع کے نام میں مُعافی بخشی ہے اور دوسروں کو معاف کرنے کا فضل بھی عطا کیا ہے اور مَیں اس کے لیے بہت شُکر گزار ہوں۔ اس سے قطعِ نظر کہ دوسروں نے مجھے تکلیف دینے یا ناراض کرنے کے لئے کیا کیا ہے، آج مَیں ان لوگوں کو مُعاف کرنے کا انتخاب کرتا/کرتی ہوں جنہوں نے مجھے تکلیف دی ہے۔ ہر نئے دن اس مُعافی کو زندہ رکھنے میں میری مدد کرنے کے لیے تیرا شُکر ہو۔