قابلِ قبول

قابلِ قبول

…کیونکہ وہ ان کی بد کرداری(اور اس کی سزا) خود اُٹھا لے گا، خداوند فرماتا ہے۔ یسعیاہ ۵۳: ۱۱

ہم میں سے اکثر کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم خود کو ناپسند کرتے ہیں، اور اپنی بے ترتیب زندگیوں کے باعث ہمارے لئے خدا کی محبت پرایمان رکھنا مشکل ہے کہ خدا کیسے ہم سے محبت رکھ سکتا ہے ۔

بہت سال تک میں بھی اس مسئلہ سے دوچار رہی۔ میں نے اپنی زندگی کا ۷۵ فیصد وقت اپنے آپ کو تبدیل کرنے میں گزار دیا، ابلیس مسلسل میرے اندر احساسِ جرم پیدا کرتا تھا جس کے باعث میں پریشانی میں مبتلا رہتی  تھی اور مجھے کبھی بھی اپنے بارے میں اچھا محسوس نہیں ہوتا تھا۔

یسعیاہ ۵۳ باب میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ جب یسوع میسح ہمارے گناہوں کے لئے مر گیا، اس نے ہمارا احساس جرم بھی اٹھا لیا۔اس نے ہم سے اتنی محبت کی کہ ہماری قیمت ادا کر دی تاکہ ہمیں سزا کے بیانک احساس کو نہ سہنا پڑے۔ اگر ہم خدا کے پاس سچے دل سے آئیں اور معافی کے طلبگار ہوں، تو وہ ہمیں معاف کر دے گا،اس لئے ہمیں سزا کے احسا س میں زندگی گزارنے کی ضرورت نہیں ہے۔

خدا آپ سے پیار کرتا ہے، اور وہ چاہتا ہے کہ آپ اس کی محبت کا یقین کریں اور ہمیشہ اس کا تجربہ کریں۔ وہ چاہتا ہے کہ آپ جرم اور سزا کے احساس سے بھی آزاد ہو جائیں۔ خدا فرماتا ہے کہ آپ قابلِ قبول ہیں۔ اس بات کو آج ہی مان لیں اور فتح مند زندگی بسر کریں۔

یہ دُعا کریں:

اَے خدا، تیرے بیٹے مسیح نے میرا احساسِ جرم اور سزا اٹھا لی ہے، اس لئے میں ایمان لاتا /لاتی ہوں کہ میں قابلِ قبول ہوں۔ میں جرم اور سزا کے احساس کے بوجھ تلے زندگی گزارنے سے انکار کرتا/کرتی ہوں۔میں اپنے گناہوں کی معافی مانگتا/مانگتی اورایمان سے اس کو حاصل کرتا /کرتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon