کیونکہ جیسے اُسکے دِل کے اندیشے ہیں وہ ویسا ہی ہے۔ امثال ۲۳: ۷
یہ حوالہ ہمیں بتاتا ہے کہ اپنے بارے میں صحتمند اور مثبت سوچنا کتنا ضروری ہے۔ اگر آپ ہر وقت منفی سوچ سوچتے رکھیں گے تو آپ زندگی سے پیار نہیں کر سکتے۔ اگر آپ کو یہ مشکل لگتا ہےتو، میں آپکی حوصلہ افزائی کرونگی کہ اپنے سوچنے کے انداز کو آج ہی تبدیل کرنے پر کام شروع کر دیں۔ میں دیکھ چکی ہوں کہ مثبت سوچ رکھنے والا انسان بننے کےلئے آپ کو خُدا کی زیادہ سے زیادہ مدد درکار ہوتی ہے۔ اور اِس مدد کو اکثر مانگتے رہنا چاہیے۔
منفی سوچ سے آزاد ہونا درحقیقت بہت مشکل کام ہے: خاص طور پر اِقرار کرنا کہ یہ ایک مسٔلہ ہے اور اِس کے لیے خُدا سے مدد مانگنا۔ لیکن اگر آپ ایک بار ایسا کر لیتے ہیں تو آپ اِس پر غالب آ سکتے ہیں کیونکہ بائبل کے مطابق ’’آپ مسیح میں ایک نیا انسان ہیں‘‘ (دیکھیے ۲ کرنتھیوں ۵: ۱۷) ۔
بہت سے لوگ اُمید رکھنے سے خوفزدہ ہیں کیونکہ زندگی میں وہ بہت سے دُکھ اُٹھا چکے ہیں۔ اُن کا فلسفہ ہے کہ: ’’اگر میں کسی اچھی بات کی اُمید نہیں رکھونگا ، تو اِس کے نہ ہونے سے مجھے مایوسی نہیں ہوگی۔‘‘
میں بھی ایسا ہی سوچتی تھی ، میں اتنی زیادہ مایوسیوں کا سامنا کر چکی تھی کہ میں مثبت ہونے سےڈرتی تھی۔ جب میں نے کلام کو پڑھنا شروع کیا اور خُدا پر بھروسہ کیا کہ وہ مجھے بحال کریگا، تب مجھے احساس ہوا کہ میرے منفی خیالات کو مجھ سے دور ہو جانا چاہیے۔
ہمیں ہر طرح کی صورتحال میں مثبت سوچ رکھنے کی مشق کرتے رہنا چاہیے۔اگر آپ مشکل وقت سے گُذر رہے ہیں تو اُمید رکھیں کہ خُداآپ کی بھلائی کےلئےآپ کو ہر مشکل سے نکالے گا۔ مسیحی ہوتے ہوۓ اب وقت ہے کہ آپ اپنے خیالات سے لڑیں کیونکہ آپ کا ذہن خود بخود خُدا کے منصوبہ کے مطابق نہیں ڈھلے گا۔
میں حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ آپ اپنی زندگی کے خیالات کا موازنہ کرتے ہوۓ پاک کلام کا جائزہ لیں۔ خُدا کو فوقیت دیں کہ وہ آپ کی سوچ کو اپنے خیالات کے مطابق ڈھالے۔اُس نے مجھے دکھایا کہ ایک مثبت انسان کیسے بننا ہے، اور وہ آپ کو بھی دکھائے گا۔
یہ دُعا کریں:
اَے خُدا، میں اِقرارکرتی ہوں کہ میں منفی خیالات کی زَد میں رہتی ہوں۔ مجھے تیری مدد کی ضرورت ہے۔ میری سوچ کو اپنے کلام کےمطابق بنا دے۔ ہر صورتحال میں مجھے یاد دِلا کہ تو میری بھلائی کے لئےمجھے ہر مشکل سے نکالے گا۔