… مگر ہم میں مسیح (مسیحا) کی عقل ہے اورہم اُس کے دِل کے خیالات (احساسات اور مقاصد) جانتے ہیں۔ 1 کرنتھیوں 2 : 16
جب سے میں نے اپنی سوچ کو مثبت سانچے میں ڈھالا ہے میں منفی سوچ کو برداشت نہیں کرسکتی۔ جب سے میں نے منفی سوچ سے رہائی پائی ہے اس وقت سے میں نے اپنی زندگی میں بہت سی مثبت تبدیلیاں دیکھی ہیں اور اب میں کسی بھی منفی چیز کے خلاف ہوں۔
اگر آپ کو مثبت رہنے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو میں آپ کو یہ مشورہ دینا چاہتی ہوں: پاک رُوح سے کہیں کہ جب بھی منفی خیالات آپ پر حاوی ہونا شروع ہوں تو آپ کی اصلاح کرے۔ یہ اُس کے کام میں شامل ہے۔ یُوحنّا 16 : 7- 8 میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ پاک رُوُح ہمیں گناہ کے بارے میں قصوروار ٹھہرائے گا اور راستبازی کے لئے قائل کرے گا۔ جب قائلیت پیدا ہو خُدا سے دُعا کریں کہ وہ آپ کی مدد کرے۔ یہ مت سوچیں کہ آپ خود سے اس معاملہ کو حل کرسکتے ہیں۔ اُس پر تکیہ کریں۔
مثبت ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم حقیقت کا سامنا نہیں کرتے۔ بائبل بتاتی ہے کہ ہمیں سب کاموں کو انجام دے کر اپنی جگہ پر قائم رہنا ہے (افسیوں 6 : 13)۔ ہماری جگہ "مسیح میں” ہے اور اُس میں ہم ہمیشہ پُر اُمید اور مثبت رہ سکتے ہیں کیونکہ اُس کے لئے کچھ بھی مشکل نہیں ہے۔ خُداوند یسوع مسیح ہمیشہ مثبت اور اِیمان سے بھرے رہتے تھے۔ ہمارے پاس اُس کی عقل ہے اور اُس کی مدد سے ہم بھی وہی کام کرسکتے ہیں۔
خُدا کی مانند سوچیں تاکہ آپ اس کی مرضی کے سانچے میں ڈھل جائیں اور وہ سب حاصل کریں جو وہ چاہتا ہے کہ آپ کے پاس ہو۔