خوش دلی خندہ روئی پیدا کرتی ہے پر دِل کی غمگینی سے اِنسان شکستہ خاطر ہوتا ہے۔ امثال ۱۵ : ۱۳
ہرشخص مُسکرانا جانتا ہے۔ یہ عظیم ترین تحفہ ہے جو خُدا نے ہمیں دیا ہے۔ مسکرانے سے لوگوں کو اچّھا محسوس ہوتا ہے اور جب لوگ مسکراتے ہیں تو وہ بہت خوبصورت لگتے ہیں۔ جب آپ کی زندگی میں خوشی نمایاں ہوتی ہے تواِس کا اثر دوسروں پر بھی پڑتا ہے۔ لیکن جب آپ خُدا کی خوشی کو اپنے اندر دبا دیتے ہیں اوراُس کو اپنے چہرے سے عیاں نہیں ہونے دیتے تو آپ اپنے اِرد گرد لوگوں کو ایک خوشگوار اور تازہ تجربہ سے محروم کردیتے ہیں۔
بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے کہ کس طرح خوشی کے اظہار سے ان کے اپنے اور ممکن طور پر ان کے اپنے حالات اور زندگیاں تبدیل ہو سکتی ہیں۔ خُداوند کی شادمانی میں زندگی بسر کرنے کی وجہ سے تمام منفی،دبا دینے والے حالات دور ہو جائیں گے۔ اور جب ہمارے باطن میں اس کی شادمانی ہوتی ہے تو ہم مسکرائے بِنا رہ نہیں سکتے!
جب خدا نے مجھ پر ظاہرکیا کہ مسکراہٹ ایک بے حد قدر انقلابی کام ہے اس وقت میں نے اس کی اہمیت کو سمجھا۔ جب ہم خاموشی سے اپنی خوشی کااظہار کرتے ہیں توہم نہ صرف اپنی زندگی میں بلکہ دوسروں کے ساتھ بھی خداوند کی خوشی اور روشنی کو بانٹتے ہیں اور اچھی باتیں رونما ہوتی ہیں…پس مسکرائیں!
یہ دعا کریں:
اَے خُداوند مجھے ہر روز مسکرانا یاد رہے! تو نے مجھے بڑی خوشی بخشی ہے اس لئے میں اس کا اظہار کرنا چاہتا/چاہتی اور دوسروں کی زندگیاں روشن کرنا چاہتا/چاہتی ہوں!