جہاں تک ہو سکے تُم اپنی طرف سے سب آدمِیوں کے ساتھ میل مِلاپ رکھّو۔ رُومیوں 12 : 18
آپ ان لوگوں کے ساتھ کیسے پیش آتے ہیں جو بد لحاظ ہیں؟ کیا آپ ان سے محبت سے پیش آتے ہیں جیسا کہ کلام کہتا ہے کہ ہمیں کرنا چاہیے یا آپ ان کے بے دین رویے میں ان کے ساتھ شامل ہوتے ہیں؟ میرا خیال ہے کہ آج کی دنیا میں بہت سے بدلحاظ اور بدمذاج لوگ موجود ہیں جس کی بڑی وجہ مسائل سے پرزندگیاں ہیں جو لوگ گزارتے ہیں۔
ہم بہت شُکرگزار ہو سکتے ہیں کہ ہم خُدا کے کلام کو جانتے ہیں اور ہمیں مدد اور تسلی دینے کے لیے وہ ہماری زندگیوں میں موجود ہے — وہ ہمیں تناؤ کے باعث بننے والے جال میں پھنسنے سے بچاتا ہے۔ لیکن ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ دنیا میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کے ساتھ تعلقات قائم رکھنا مشکل ہے کیونکہ ان کے پاس کلام نہیں ہے۔ یسوع نے کہا کہ اگر ہم ان لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک کرتے ہیں جو ہمارے ساتھ اچھّا سلوک کرتے ہیں تو ہم نے کچھ خاص نہیں کیا ہے لیکن اگر ہم کسی ایسے شخص کے ساتھ مہربان ہیں جو دشمن ہونے کا اہل ہو تو ہم اچھّا کر رہے ہیں (لُوقا 6 : 32 – 35 دیکھیں)۔
لوگ ہر جگہ ہیں اور ان میں سے سب لوگ خُوش مزاج نہیں ہیں۔ کیا آپ خُدا کے کلام پر عمل کریں گے اور اس کی خاطر ان سے مُحبّت کریں گے؟
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، جب میں کسی ایسی صورتحال میں سے گزروں جس میں مجھے کسی سخت مزاج شخص سے نمٹنے کی ضرورت ہو تو مجھے جذباتی ردِعمل ظاہر کرنے کی بجائے دُعا کرنے کی توفیق دے۔ مجھے ہر ایک کے ساتھ مہربان ہونے کا فضل دینے کے لیے تیرا شُکر ہو— چاہے وہ میرے ساتھ کیسا برتاؤ کریں۔