مضبوطی سے تھامے رہیں

ہم نیک کام کرنے میں ہمّت نہ ہاریں کیونکہ اگر بے دِل نہ ہوں گے تو عین وقت پر کاٹیں گے۔   گلتیوں 6 : 9

گلتیوں 6 : 9 میں "بے دِل ہونے” اور "ہمت ہارنے” سے مُراد ہے اپنے تصورات میں ہمت ہارجانا۔ پاک رُوُح ہمیں بتاتا ہے کہ ہمیں اپنے خیالات میں ہمت نہیں ہارنی چاہیے کیونکہ اگر ہم مضبوطی سے پکڑے رہیں گے تو عین وقت پر اچھّی فصل کاٹیں گے۔

خُداوند یسوع مسیح کے بارے میں سوچیں۔ بپتسمہ اور پاک رُوح سے معمور ہونے کے فوراً بعد رُوح اُسے بیابان میں لے گیا تاکہ ابلیس اُسے آزمائے اور اُس کا امتحان لے۔ اُس نے نہ تو شکایت کی اور نہ ہی مایوس اور پریشان ہوا۔ اُس نے نہ تو کوئی منفی بات کی اور نہ ہی منفی خیال میں پڑا۔ وہ بالکل پریشان نہیں ہوا اور نہ ہی یہ دریافت کرنے کی کوشش کی کہ اُسے اس امتحان میں سے گزرنا کیوں ضروری ہے۔ اُس نے ہر آزمائش پر فتح پائی (لوقا 4 : 1-13)۔

کیا آپ نے کبھی یہ سوچا کہ جب خُداوند یسوع مسیح اپنے شاگردوں کےساتھ اُس سارے علاقہ میں پھرتا تھا تو کیا وہ اُن کو یہ بتاتا تھا کہ یہ سب کتنا مشکل تھا۔ آپ کا کیاخیال ہے کیا وہ صلیب کے دُکھوں کے بارے میں ان سے بات کرتا ہوگا … یا ان کو یہ بتاتا ہوگا کہ  جو باتیں اس پر واقع ہونے کو ہیں وہ اُن سے کس قدر خوف زدہ ہے … یا یہ کہ سر پر چھت نہ ہونا یعنی رات کو سونے کے لئے بستر نہ ہونا اُس کے لئے کس قدر مایوسی کی بات ہے؟

خُداوند یسوع اپنے باپ سے زورحاصل کرکے فتح مندی کی زندگی گزارتا تھا۔ ہمارے پاس بھی اُس کا رُوُح موجود ہے جو ہم میں بستا ہےتاکہ جن حالات میں سے ہم گزر رہے ہیں اُن میں ہمیں اُس کا زور حاصل ہو۔


ہم اپنے معاملات کو اُسی طرح حل کرسکتے ہیں جس طرح خُداوند یسوع مسیح نے کیا ۔۔۔۔ یعنی ذہنی طور پر "فتح کے خیال” کے وسیلہ سے خود تیار کریں  اور "ہمت ہارنے والے خیالوں” کو ترک کردیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon