مغرور دِل

مغرور دِل

اِسی لئے یہ آیا ہے کہ خُدا مغروروں کا مقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں (وہ جو حلیم ہیں اس کو پالیتے ہیں) کو(ہمیشہ) توفیق بخشتا ہے۔  یعقوب 4 : 6.

کیا خُدا کوکبھی آپ کی زندگی میں غرور کا علاج کرنا پڑا ہے؟ یہاں چند باتیں بیان کروں گی جن سے آپ کو یہ پتہ چل جائے گا کہ آپ کے اندر مغروری ہے یا نہیں: اگر ہربات کے بارے میں آپ کی اپنی رائے ہے، اگرآپ عدالت کرنے والے ہیں، اگر آپ کی اِصلاح نہیں کی جا سکتی، اگر آپ اختیار کے لئے باغیانہ رویہ رکھتے ہیں، اگر آپ ہر کامیابی کا سہرا اپنے سَر لے لیتے ہیں، یا اگر آپ "میں” کا استعمال بہت کثرت سے کرتے ہیں۔ یہ غرور کی نشانیاں ہیں۔

خُدا کو اپنی زندگی میں غرور کی جگہ حلیمی پیدا کرنے کا موقع دینا ایک بہت مشکل کام ہے لیکن یہ کام ضروری بھی ہے۔ اگر ہم خُدا کے ساتھ ایک نزدیکی تعلق قائم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں فروتنی کے رویے کے ساتھ آنا ہوگا۔ غرورخود پر تکیہ کرنے کا نام ہے لیکن فروتنی خُدا پر تکیہ کرتی ہے۔ صرف فروتنی ہی وہ رویہ ہے جس کی وجہ سے خُدا ہمیں برکت دیتا ہے۔

جو فروتن ہیں اُن کو مدد ملتی ہے! اگر ہم اپنے آپ کو خُدا کے ہاتھ کے نیچے فروتن کریں گے تو وہ ہمیں وقت پرسرفراز کرے گا (یعقوب 4 : 10)۔ مغرور لوگ یہ سوچتے ہیں کہ وہ ہر ضرورت کے حقدار ہیں اور ان کو وہ چیز "ابھی” ملنی چاہیے لیکن فروتنی کا تقاضا یہ ہے کہ "اَے خُداوند میرا وقت تیرے ہاتھ میں ہے۔”

مغرور کہتا ہے کہ "میں کرسکتا ہوںلیکن فروتن دِل کی آواز یہ ہے کہ "مسیح مجھ میں رہ کر سکتا ہے۔"

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon