میرے پاس آوٗ

اَےمِحنت اُٹھانے والوں اور بوجھ سےدبے ہوئے لوگوسب میرے پاس آوٗ۔ میں تم کو آرام دوں گا [میں تمہیں راحت اورچھٹکارا بخشوں گا اور تمہاری روحوں کو تازہ کروں گا]۔   (متّی ۱۱ : ۲۸)

خُدا کی آواز سُننے میں سب سے بڑی رکاوٹ یہ ہے کہ اُس کے ساتھ شخصی تعلق قائم کئے بغیر کاموں کے وسیلہ سے اُس تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرنا اوراُس کے ساتھ یہ تعلق نئے سرے سے پیدا ہونے اور متواتررفاقت کے وسیلہ سے ممکن ہے۔ راستبازی اورپاکیزگی سے اُس کی خدمت کرنےکے لئے آپ کوجس زوراور قوت کی ضرورت ہے خُدا دے گا ۔ خُداوند یسوع سخت گیر  مالک نہیں ہے جیسا کہ ہم آج کی آیت میں پڑھتے ہیں۔ اس آیت میں خُداوند یسوع یہ کہہ رہے تھے، ’’میں اچھّا ہوں۔ میرا طریقہ کار اچھّا ہے ۔۔۔۔۔۔ سخت، مشکل، ٹیرا اور سکڑا نہیں ہے۔‘‘ دوسروں کی توقعا ت پر پورا اُترنے کی کوشش میں آپ آسانی سے بوجھ تلے دب سکتے ہیں۔ لیکن آج خُداوند یسوع آپ سے یہ کہتا ہے کہ ’’میں تمہیں بوجھ تلے نہیں دباوٗں گا اور نہ بہت سے کاموں کا تقاضا کروں گاجس سے تم ماندہ ہو جاوٗ۔ تمہارے لئے میرا منصوبہ آرام دہ، پُر فضل اورخوشگوار ہے۔‘‘

جب خُدا کوئی کام ہمارے سُپرد کرتا ہے وہ اُس کام کوکرنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ وہ ہمیں صلاحیت، زور، اطمینان اورخوشی بخشتا ہے۔ جب ہم ُخدا کی مرضی کو پورا کرتے ہیں تو کام کے دوران وہ ہمیں تازگی بخشتا ہے۔ اگرآپ بوجھ محسوس کرتے ہیں توعین ممکن ہے کہ آپ وہ کام کررہے جو خُدا نے آپ کو کرنے کے لئے نہیں کہا یا آپ اُس کو اپنے زورمیں کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اُس سے پوچھیں کہ وہ آپ سے کیا چاہتا ہے اورکیا نہیں چاہتا، اوراگر کسی کام میں اس کی برکت نہیں ہے تواُسے ترک کرنے سے نہ ڈریں۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: کوئی بھی ایسا کام جو اچھّا پھل پیدا  نہیں کررہا اس کو ا پنی زندگی سے ختم کردیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon