اپنے کلام [کےوسیلہ سے] میں میری رہنمائی کر…۔ v(زبور ۱۱۹ : ۱۳۳)
لوگ اکثر پوچھتے ہیں، ’’مجھے کیسے معلوم ہو گا کہ میری زندگی کے لئے خُدا کی کیا مرضی ہے؟‘‘ بہت سے لوگ کئی سال بے حس وحرکت پڑے رہتے ہیں کیونکہ وہ آسمان سے کسی آواز کے منتظررہتے ہیں جو اُنہیں بتائے کہ کیا کرنا ہے۔
ایسے لوگوں کومیری بہترین نصیحت یہ ہے کہ انہیں کچھ تو کرنا چاہیے۔ کچھ ایسا کریں جو آپ کی سمجھ کے مطابق خدا کی مرضی ہے اور اگر آپ سے غلطی ہوجائے، وہ اسے درست کرنے میں آپ کی مدد کرے گا۔اس خوف میں زندگی نہ گزاریں کہ آپ سے غلطی ہوجائے گی ورنہ آپ خُدا کی فرمانبرداری کرنے کی کوشش ہی نہیں کریں گے چاہے آپ کا اِیمان ہوکہ وہ کام خدا نے آپ سے کرنے کو کہا ہے۔ میں اس بات کو یوں بیان کرنا پسند کرتی ہوں، کہ آپ پارکنگ میں کھڑی ہوئی گاڑی کو چلا نہیں سکتے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ خُدا آپ کووہ راستہ دکھائے جس پرآپ کو جانا ہے توآپ کو حرکت میں آنا ہوگا ۔ اگر آپ حرکت میں نہیں ہیں تو وہ آپ کو راستہ تبدیل کرنے کے لئے نہیں کہہ سکتا۔ لیکن اگر آپ چل پڑے ہیں تووہ آپ کی راہنمائی کرے گا۔
یہاں میں دانشمندی کی ایک بات بتانا چاہتی ہوں۔ بہت دفعہ آپ کو رکنا ہے، خد اکا انتظار کرنا ہے، اور فوری کوئی قدم نہیں اُٹھانا۔ لیکن ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا۔ اکثر خدا کی مرضی معلوم کرنے کا ایک ہی طریقہ ہوتا ہے اور وہ ہے کسی خاص سمت میں قدم بڑھانا اور جب وہ ہماری راہنمائی کرے تو اس کی بات سُننا ۔ اگر آپ غلط راستہ پر چل رہے ہیں تووہ دراوزہ بند کردے گا اور دوسرا کھول دے گا۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: اِس بات کی یقین دہائی کر لیں کہ دُعا کرتے ہوئے آپ حرکت میں ہوں۔