نااُمیدی سے نپٹنا

نااُمیدی سے نپٹنا

اور ہم کو معلوم ہےکہ سب چیزیں مِل کر(منصوبہ کے مطابق) خُدا (جو ان کے دُکھوں میں اُن کا ساتھی ہے) سے مُحبّت رکھنے والوں کے لئے بھلائی پیدا کرتی ہیں یعنی اُن کے لئے جو خُدا کے (اس) اِرادہ کے موافق بلائے گئے۔   رومیوں 8 : 28

نااُمیدی کی بہت سے وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے کہ معمولی باتوں سے مایوسی پیدا ہونا یا زندگی میں بڑے دھچکے لگنا اور ابلیس ہماری خوشی کو چھیننے کے لئے ہماری زندگیوں میں موجود نااُمیدیوں کو ہمارے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم مایوس ہی رہیں تاکہ ہم وہ سب برکات حاصل نہ کرسکیں جنھیں دینے کے لئے مسیح نے اپنی جان دے دی۔

نااُمیدی کی کوئی بھی وجہ ہوسکتی ہے ۔۔۔۔ یعنیٰ جسمانی، جذباتی، ذہنی یا روحانی ۔۔۔۔ لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے بلکہ جیسے ہی ہم محسوس کریں کہ نااُمیدی ہم پر حاوی ہو رہی ہے ہمیں فوراً اس کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرنا چاہیے اور خُداوند جو کچھ ہم سے کرنے کے لئے کہتا ہے وہ کرنا چاہیے۔

جیسے ہی ہمیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑے (خاص کراگر یہ کوئی ایسی بات ہے جس کا ہمیں بار بار سامنا کرنا پڑتا ہے) تو اس وقت ہمارے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنی زندگی میں موجود خُدا کی بھلائیوں پرغور کریں اوراُن کو یاد کریں۔ شاید میں نے بہت کچھ کھو دیا ہے لیکن اُن کا اُن برکات کے ساتھ کوئی موازنہ نہیں جو مسیح میں مجھے حاصل ہیں۔ جب آپ کا ایسا رویہ ہوگا تو یہ ان نااُمیدیوں کو مایوسیوں اور دباؤ میں بدلنے نہیں دے گا۔

خُداوند یسوع نے ہمیں "اُداسی کے بدلے ستایش کا خلعت بخشا ہے” (یسیعاہ 61 : 3)۔ اورجب حالات ہماری مرضی کے مطابق نہ ہوں اس وقت ہمیں مایوسی میں دھنسنے کی بجائے یہ خلعت پہننے کی ضرورت ہے۔ دشمن کا مقابلہ کرنا اور مشکل حالات کے باوجود ہوش مندی اور ثابت قدمی سے خُدا کی پرستش کرنے کا فیصلہ کرنے سے آپ نہ صرف مایوسی پر فتح حاصل کرسکتے ہیں بلکہ ہر روزمضبوط مسیحی بن سکتے ہیں۔


جب آپ کے لئے فیصلہ کرنا مشکل ہوتو خُدا کے کلام پر قائم رہیں اور اُس کے وعدوں کا اپنی زندگی میں اِقرار کریں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon