ناکامی یا کامیابی کی طرف قدم

ناکامی یا کامیابی کی طرف قدم

مُبارک (قابلِ رشک، شادمان) وہ شخص ہے جو آزمایش کی برداشت کرتا ہے کیونکہ جب مقبُول ٹھہرا تو [فاتح کی] زِندگی کا وہ تاج حاصِل کرے گا جِس کا خُداوند نے اپنے مُحبّت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے۔  یعقُوب 12:1

کوئی بھی ناکام ہونے کی خواہش نہیں رکھتا۔ لیکن "ناکامی” کامیابی کے راستے میں ایک اہم قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ ناکامی یقینی طور پر ہمیں سیکھاتی ہے کہ کیا نہیں کرنا ہے، اور یہ بات اتنی ہی اہم ہے جتنا یہ جاننا کہ ہمیں کیا کرنا ہے! ناکامی کودیکھنے کا نظریہ اسے مثبت بناتا ہے۔ ہم اپنی ناکامیوں پر شُکر گزار ہونا سیکھ سکتے ہیں۔

ہم نے بہت دفعہ تھامس ایڈیسن کی کہانی سنی ہے کہ اس نے  بجلی سے چلنے والا بلب ایجاد کیا تھا لیکن اس سے پہلے وہ کئی بارناکام ہوا تھا۔ مَیں نے سُنا ہے کہ اس نے 700 بار، 2000 بار، 6000 بار، اور 10000 بار کوشش کی۔  یہ حیران کُن تعداد ہے کہ اُس نے کتنی کوششیں کیں۔ لیکن اُس نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔ ایڈیسن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی کوششوں میں کبھی ناکام نہیں ہوا — ایک بار بھی نہیں؛ البتہ اپنے تجربات کو درست کرنے کے لیے اُسے بہت سے مراحل سے گزرنا پڑا! اگر آپ واقعی کوئی قابلِ قدر کام کرنے جا رہے ہیں تو اِس قسم کے عزم کی ضرورت ہے۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ مَیں شُکرگزار ہوں کہ تُو میری زندگی کی ناکامیوں کو لے کر اُن کے ساتھ کچھ حیرت انگیزکام کرسکتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ تُو میری زندگی میں کچھ خاص کام کررہا ہے۔ میں ایڈوانس میں تیرا شُکر اَدا کرتا /کرتی ہوں اس سبق ک ےلئے جوتو مجھے مشکل وقت میں سیکھا رہا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon