وعدے، وعدے

اورنہ بے اِیمان ہوکرخُدا کے وعدہ پر شک کیا (متززل ایمان کے باعث سوال کرنابلکہ اِیمان میں مضبوط ہوکر خُدا کی تمجید کی۔                         (رومیوں ۴ : ۲۰)

پیدایش ۱۷ : ۱۶ کے مطابق خدا نے ابرہام سے کلام کیا اور ایک وارث کا وعدہ کیا۔ لیکن ابرہام اور اس کی بیوی کے ساتھ مسئلہ یہ تھا کہ وہ دونوں بوڑھے تھے ۔۔۔۔۔۔ یعنی بہت بوڑھے تھے۔ وہ ایک سو سال کا تھا وہ اس کی بیوی نوے سال کی تھی اور اِسی سبب سے اُن کے بچّے پیدا کرنے کی صلاحیت بہت پہلے ختم ہو چکی تھی! لیکن ابرہام جانتا تھاکہ خُدا نےاس سے کلام کیا ہے اور اس نے فیصلہ کرلیا کہ وہ اس ناممکن بات یعنی یہ کہ وہ دونوں اولاد پیدا نہیں کرسکتے پرغور نہیں کرے گا۔ اس کے بجائے اُس نے اپنا اِیمان خُدا کے وعدہ پررکھا اور خدا کی پیروی کرتا رہا اور اس وعدہ پر قائم رہا جیسا کہ ہم آج کی آیت میں پڑھتے ہیں۔

میں دوبارہ اس بات کو بیان کرنا چاہتی ہوں کہ  طبعی طورپر ابرہام کے پاس اُمید کی کوئی بھی وجہ موجود نہیں تھی۔ درحقیقت اگر کوئی ایسی حالت ہے جو اُمید سے بالکل بالاتر ہے تووہ یہ ہے کہ دو نوّے سال سے زائد عمر کےلوگ اپنی اولاد پیدا کرنے کے قابل ہوں۔ بہر حال ابرہام نے اُمید کا دامن نہ چھوڑا؛ اُس نے خُدا کے وعدے پر اِیمان قائم رکھا۔ وہ اُن حالات کو بھی جانتا تھا اور تمام مشکلات سے بھی واقف تھا جو اُس کے خلاف سَراُٹھائے ہوئے تھیں، لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری، اگرچہ کلام مقّدس میں ذکر ہے کہ اس کا بدن ’’مرُدہ سا تھا‘‘اور یہ کہ سارا کا رَحم بانجھ  اور’’مردہ‘‘ تھا۔  انسانی طور پر بالکل ناممکن بات کے باوجود ابرہام نے بے ایمانی کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ اس کے بجائے، ’’وہ ایمان میں مضبوط ہوتا گیا‘‘ اور خدا کی تمجید کی۔

اگرخُدا نے آپ سے وعدے کئے ہیں اورآپ ابرہام کی طرح اُن کے پورا ہونے کے منتظرہیں: توخُدا نے جو کہا ہے اُسے یاد رکھیں اور تمجید کرتے رہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کے وعدوں کے پورا ہونے کا انتظار کرتے ہوئے اُس کی تمجید کرتے رہیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon