
اور بالفعل ہر قسم کی تنبیہ خوشی کا نہیں بلکہ غم کا باعث معلوم ہوتی ہےمگرجواُس کو سہتے سہتے پختہ ہو گئے ہیں اُن کو بعد میں چین کے ساتھ راست بازی کا پھل بخشتی ہے۔ عبرانیوں ۱۲ : ۱۱
ہماری حکمت، قوت اور وقت محدود ہے جب کہ ہمارے سامنے بہت سے کام ہیں۔
میں خدا سے شکایت کیا کرتی تھی کہ مجھے بہت سے کام کرنےپڑتے ہیں۔ میں چلاتی تھی’’اَے خدا،جتنے کام میں کرتی ہوں کس طرح کسی بھی شخص سے اتنے سارے کاموں کی توقع کیسے کی جاسکتی ہے؟‘‘
پھر مجھے احساس ہوا کہ میں نے اپنے وقت کے استعمال کا تعین خود کیا ہےاِس لئے اِسے کوئی اور نہیں بلکہ میں ہی تبدیل کر سکتی ہوں! محض میرے چاہنے سےحالات تبدیل نہیں ہوں گے۔
خدا نے مجھ پر ظاہر کیا کہ اپنی زندگی میں سادگی پیدا کرنے کے لئے مجھے اپنی زندگی کو نظم و ضبط سے گزارنے کی ضرورت ہے۔
اگر آپ اپنے کاموں کو کم کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو بھی ایسا ہی کرنا ہو گا۔ پاک روح سے مدد کی درخواست کریں۔ وہ آپ کی رہنمائی کرے گا اورآپ پر ظاہر کرے کہ کس کام کو کرنے کی حامی بھرنی ہے اورکس کام سے انکار کرنا ہے۔
شروع میں توایسا کرنا مشکل لگے گا خاص طور پراگربچپن میں آپ کی تربیت اس طرز پر نہیں ہوئی لیکن نظم و ضبط اور پرہیز گاری کے راستے پر چلنے کا اجر بڑا ہے۔ بائبل مقّدس بیان کرتی ہے کہ نظم وضبط سے اطیمنان کا پھل پیدا ہوتا ہے۔آج ہی اپنی زندگی میں نظم و ضبط کی مشق شروع کردیں تاکہ آپ خد اکی طرف سےمقررکردہ پُرسکون زندگی کا تجربہ کرسکیں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خداوند میں نظم و ضبط کی زندگی گزارکراطمینان کے پھل کا تجربہ کرنا چاہتا/چاہتی ہوں۔ جب میں زیادہ کام کرنے اور زیادہ وعدے کرنےکی آزمائش میں پڑوں اس وقت میری مدد کر تاکہ میں صرف انہیں کاموں کو کرنے کا ارادہ کروں جو تیری مرضی کے مطابق ہیں۔