پس اب جو مسیح یسوع میں ہیں ان پر سزا کا حکم نہیں ( ان پر کوئی الزام نہیں ہے) ۔ کیونکہ زندگی کے روح کی شریعت نے مسیح یسوع میں مجھے گناہ اور موت کی شریعت سے آزاد کردیا۔ رومیوں ۸ : ۱
ایک دفعہ میں نے لوگوں کے ایک بڑے مجمع سے سوال کیا کہ کتنے لوگ پچھتاوے میں زندگی گزار رہے ہیں،میرا اندازہ ہے کہ تقریباً ۸۰ فیصد لوگوں نےاپنےہاتھ اُٹھائے ہوں گے۔ میں بھی ان ۸۰ فیصد لوگوں میں اس وقت تک شامل تھی جب تک کہ میں نے یہ نہ جان لیا کہ مجھے پچھتاوے کے لئے پیدا نہیں کیا گیا۔
میں نے پچھتاوے کے حوالہ سے گہرے طور پر خدا کے کلام کا مطالعہ کیا ہے اورمیں اس بات کے لئے قائل ہوں کہ خدا پچھتاوے کا منبع نہیں ہے۔
میں پچھتاوے کو غیر قانونی قابض کی طرح سمجھتی ہوں جوہمارے ذہن اور ضمیر پر حملہ آور ہوتا ہے تاکہ ہم خد اکی کسی بھی بخشش سے لطف اندوز نہ ہوں۔ پچھتاوے کا ہماری زندگی میں کوئی قانونی حق نہیں ہے کیونکہ یسوع نے ہمارے گناہوں اورکمزوریوں کا کفارہ دے دیا ہے۔ یہ ہمارے اندر غیر قانونی طور پر بسا ہوا ہے اس لئےہمیں چاہیے کہ ہم اس کوجہنم میں نکال پھینکیں کیونکہ یہ وہیں سے آتا ہے!
پچھتاوے کو اپنی خوشی نہ چُرانے دیں اور یہ بھی یاد رکھیں کہ آپ کو پچھتاوے کے لئے پیدا نہیں کیا گیا۔ اس لئے جب بھی آپ کو اس کا سامنا کرنا پڑےتوخدا کی محبت اور فضل کے وسیلہ سے اِس کے ساتھ سختی سے پیش آئیں۔
یہ دُعا کریں
اَے پاک روح،میں جانتا/جانتی ہوں کہ مجھے پچھتاوے کے لیے پیدا نہیں کیا گیا!جب بھی پچھتاوا میرے اندر سر اُٹھانے لگے تو مجھےیاد دلا کہ مجھے معافی مل چکی ہے اور میں یسوع کی قربانی کے باعث مکمل ہو چکا /چکی ہوں۔