
آدمی کے دِل میں بہت سے منصوبے ہیں لیکن صرف خُداوند کا اِرادہ ہی قائم رہے گا۔ (امثال ۱۹ : ۲۱)
خُدا کا کلام صاف صاف ہم پر ظاہر کرتا ہے کہ ہمیں اُس کی آواز سُننی ہے اور اپنے کانوں کواُس کے ساتھ ایک عہد میں باندھنا ہے تاکہ وہ ہمارے کانوں کو مقّدس اور مختون بنائے اور ہم اُس کی آواز سُن سکیں۔ بہت دفعہ خُدا واضح طور پر ہمیں دیکھا تا ہے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے لیکن ہم اس کے مطابق عمل نہیں کرتے کیونکہ ہم اس کے منصوبہ کو پسند نہیں کرتے۔ اورجب ہمیں اُس کی بات پسند نہیں آتی تو ہم روحانی بہرے ہونے کا دکھاوا کرتے ہیں اگرچہ ہم سب کچھ اچھّے طریقہ سے سمجھ چکے ہوتے ہیں۔ ہماری نفسانی خواہشات اور چاہتیں خُدا کی سچائی کو قبول کرنے کی راہ میں رکاوٹ کا باعث ہو سکتی ہیں۔
ہوسکتا ہے کہ سچائی سے آمنا سامنا ہونے کے باوجود ہم اُسے قبول نہ کریں۔ میں مانتی ہوں کہ جب ہمیں دوسرے لوگوں سے جڑی کسی سچائی کا عمل ہوتا ہے تو اُسے قبول کرنا ہمارے لئے آسان ہوتا ہے جب کہ اگر ایسا ہمارے ساتھ ہو تو ہم اُس سچائی کو قبول نہیں کرتے۔ ہم اپنی زندگی اپنے منصوبہ اورطریقہ کار کے مطابق گزارنا چاہتے ہیں۔ اکثرہم خُدا کے منصوبہ کے بارے میں جاننے اوراُس کو پورا کرنے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ خُدا ہمارے منصوبہ کو سُنے اور اس کو پورا کرنے میں ہماری مدد کرے۔ ہمیں پہلے منصوبہ بنانے اور پھر دُعا کرنے کی بجائے پہلے دُعا کرنی چاہیے اور پھر منصوبہ بنانا اور دُعا کرنا چاہیے کہ خُدا اُس کو پورا کرے۔ خُدا کے منصوبہ کو سُنیں؛ اُس کی پیروی کریں اورآپ کو کامیابی ملے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: اپنے منصوبے بنانے سے پہلے خُدا کا منصوبہ سُنیں۔