چھوٹے بچّے کی مانند آئیں

چھوٹے بچّے کی مانند آئیں

اُس نے ایک بچّے کو پاس بلا کر اسے ان کے بیچ میں کھڑا کیا۔ اور کہا میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ اگر تم توبہ (تبدیل ہونا، مڑنا) نہ کرواور بچوں کی مانند (بھروسہ کرنے والے، حلیم، پیار کرنے والے اور معاف کرنے والے) نہ بنو تو آسمان کی بادشاہی میں ہرگز(کسی صورت میں نہیں) داخل  نہ ہوگے۔  متّی 18 : 2 – 3

بچّوں کے بارے میں ایک بات بہت خوبصورت ہے کہ وہ بالکل بھی پیچیدہ نہیں ہوتے۔ اُنہیں جس چیز کی ضرورت ہوتی ہے وہ ہمیشہ آپ کو بتا دیں گے۔ جب اُنہیں ڈر لگتا ہے تو وہ بھاگ کر آپ کے بازوؤں میں آجائیں گے، وہ آپ کو زور سے چوم لیں گے، اور بعض اوقات وہ کسی بھی وجہ کے بغیر ایسا کریں گے۔ بچّوں سے بات کرکے بہت تازگی محسوس ہوتی ہے۔ کیونکہ وہ اپنے احساسات اور ڈر کو چھپانے کی کوشش نہیں کرتے۔

میرا اِیمان ہے کہ خُدا ہم سے بھی یہی چاہتا ہے کہ جب ہم اُس سے گفتگو کرتے ہیں تو بچّوں کی مانند ہوں ۔ جب ہم اس کے پاس بچّوں کی سی سادگی اور اِیمان سے آتے ہیں تو وہ خوش ہوتا ہے۔ جیسا کہ بچّے قدرتی طور پر اپنے والدین پر بھروسہ کرتے ہیں ہم بھی اسی طرح پاکیزگی اورجوش کے ساتھ خُدا پر بھروسہ کر سکتے ہیں ۔ اپنا پورا دِل خُدا کے سامنے اُنڈیل دیں اور یاد رکھیں کہ: آپ اپنی زندگی کے تمام معاملات کو اُس کے سپُرد کر سکتے ہیں اور یہ جان لیں کہ وہ پرواہ کرتا ہے۔

خُدا پیچیدہ تعلقات کی تلاش میں نہیں ہے۔ وہ مخلص دِلوں اور بچّوں کے سے ایِمان کی تلاش میں ہے۔ آپ خُدا کو بتا سکتے ہیں کہ آپ کو کس چیز کی ضرورت ہے (فلپیوں 4 : 6)۔ اور جب آپ ڈر محسوس کرتے ہیں تو آپ اُس کے پاس بھاگ کر جاسکتے ہیں (زبور 91 : 1- 7)۔ خُدا چاہتا ہے کہ آپ اُس کے ساتھ آزادی سے اپنی عقیدت کا اظہار کریں اور کھلم کھلا اپنا دِل اُس کے ساتھ بانٹیں۔ جتنا آپ ایک بچّے کے سے اَیمان کے ساتھ خُدا کے پاس آنا سیکھیں گے اتنا ہی آپ اُس کے ساتھ اپنے تعلق میں مضبوط ہوں گے۔

ہمیں خُدا کے ساتھ اپنے تعلق میں بچگانہ حرکات نہیں کرنی لیکن ہمیں بچوں کی مانند بننا ضرور ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon