
تب بضلی ایل اور اہلیاب اور سب روشن ضمیر آدمیوں کوبلایا جن کے دِل میں خُداوند نے حکمت بھردی تھی یعنی جن کے دِل میں تحریک ہوئی کہ جا کر کام کریں۔ خروج 36 : 2
جب آپ کے دِل میں کچھ کرنے کی تحریک پیدا ہوتی ہے تو اُس قت آپ کی زندگی میں زبردست کام ہوتا ہے۔ جب ہم یہ کہتے ہیں "کاش میرے اندر یہ احساس پیدا ہوجائے” تو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ چاہیے تو یہ کہ جو کچھ ہم محسوس کرتے ہیں اُس کے مطابق اپنے دِلوں میں تحریک پیدا کریں اور خُدا کے بلاوے کے مطابق کچھ کرنے کا فیصلہ کریں۔
ہم اپنے اِیمان کو کس طرح تحریک دیتے ہیں؟ میں نے یہ سیکھا ہے کہ خُدا کا کلام جو میرے منہ سے دُعا، پرستش، منادی اور اِقرار کی صورت میں نکلتا ہے یہ وہ بہترین طریقہ ہے جس سے میں اپنے اندر موجود آگ کو ہوا دے سکتی ہوں۔ یہ ہمارے اندر نعمتوں کو تحریک دیتا ہے، میرے اِیمان اور اُمید کو متحرک رکھتا ہے، اور میری رُوح کو میرے ہی اندر دَب جانے سے روکتا ہے۔
جمود، تاخیر کرنا اور سستی وہ ہتھیار ہیں جو دشمن خُدا کے لوگوں کے خلاف استعمال کرتا ہے۔ لاغر شخص عمل کرنے سے پہلے انتظار کرتا رہتا ہے کہ کوئی بیرونی طاقت اسے متحرک کرے۔ لیکن ہم اس پاک رُوح کے وسیلہ سے جو ہمارے اندر ہے تحریک پا سکتے اور راھنمائی حاصل کرسکتے ہیں۔ نہ کہ بیرونی قوتوں کے وسیلہ سے۔ لاغرپن کے خلاف بہترین ہتھیار یہ ہے کہ جو کچھ بھی آپ کے سامنے ہے جو آپ کررہے ہیں اُسے پورے زور سے کریں۔
خُدا نے آپ کو جو نعمت عطا کی ہے اور جو آپ کے اندرآگ کی طرح جَل رہی ہے اُسے تحریک دیں۔