کام کی بات کریں

کسی بات کی فکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تمہاری درخواستیں دُعا اور مِنت (مخصوص درخواستوں) کے وسیلہ سے شُکر گزاری کے ساتھ خُدا کے سامنے پیش کی جائیں۔   (فلپیوں ۴  : ۶)

مجھے یاد ہے کہ خُدا کے ساتھ زندگی کے اِس سفر میں ایک دفعہ اُس نے مجھے چیلنج کیا کہ میں کوشش کرکے اپنی ضرورتوں اور چاہتوں کو کم سے کم الفاظ میں اُس کے سامنے پیش کروں۔ دُعا کے دوران میری ایک بُری عادت تھی کہ میں بہت بولتی تھی۔  کیونکہ مجھے یہ غلط فہمی تھی کہ چھوٹی دُعائیں اچھّی دعائیں نہیں ہوتیں اس لئے میں بہت بولتی تھی۔ بے شک لمبی دعائیں بھی اچھّی ہوتی ہیں اگر ایسا کرنا ضروری ہو یا یہ سچائی سے ہوں۔

جب خُدا نے مجھے اپنی درخواستیں کم سے کم الفاظ میں پیش کرنے کے لئے چیلنج کیا اُس کا مطلب تھا کہ میں مختصر اور کام کی بات کروں اور پھراگلی بات کرنے سے پہلے انتظارکروں۔ جب میں نے اس کی بات پرعمل کیا تومیری دعائیہ زندگی میں میری توقع سے بڑھ کرقوت پیدا ہوئی ۔ آج بھی جب میں اِس طرح دُعا کرتی ہوں میں پاک روح کی زیادہ قوت اورحضوری کو محسوس کرتی ہوں جو بہت لمبی دعاوٗں سے حاصل نہیں ہوتی۔ میں نے کچھ بہت موثر اور قوت بخش دعائیں سیکھی ہیں جیسا کہ ،’’خداوند تیرا شکرہو،‘‘ ’’اَے خدا مجھے اپنی حکمت بخش دے،‘‘ ’’اَے خُداوند مجھے آگے بڑھنے کے لئے ہمت کی ضرورت ہے،‘‘ یا ’’خُداوند یسوع میں تجھ سے پیار کرتی ہوں۔‘‘ اور شاید سب سے زورآور دُعا ہے:’’میری مدد کر!!!!!!!‘‘ غور کریں؟ جب ہم خدا کو پکارتے ہیں تو آسمان سے رابطہ قائم کرنے کے لئے چند الفاظ ہی کافی ہیں تاکہ خدا خود ہماری طرف سے کام کرے۔ ہماری دعاوٗں کی لمبائی میں نہیں بلکہ ان کے پیچھے سچائی اور اِیمان میں اثر ہے ۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: معیار مقدار سے بہتر ہے ، یہ اصول دُعا پر بھی لاگو ہوتا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon