کیونکہ تم کو[جو روح ملی ہے] غلامی کی روح نہیں ملی (ہے) جس سے پھر ڈر پیدا ہو بلکہ لے پالک ہونے کی روح [وہ روح جو بیٹے ہونے کا حق پیدا کرتی ہے] ملی جس سے ہم [خوشی میں] اّبا یعنی اَے باپ کہہ کر پکارتے ہیں۔ (رومیوں ۸ : ۱۵)
پاک رُوح لے پالک ہونے کی رُوح ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ پاک رُوح کی قدرت سے ہم حقیقی طور پر خُدا کے خاندان کا حصّہ بن جاتے ہیں۔ ایک وقت تھا کہ ہم گنہگار تھے اورابلیس کے خدمت گزارکرتے تھے لیکن خُدا نے ہمیں چھٹکارا بخشا، اپنے بیٹے کے لہو سے ہمیں خریدا ہے اور ہمیں اپنے پیارے بیٹےاوربیٹیاں بنایا ہے۔
لے پالک ہونا بڑی شانداربات ہے! کسی شخص کو اولاد کی ضرورت ہوتی ہے اور اِس غرض سے وہ کسی بچے کا چناوٗ کرتا ہے اور اُس سے مُحبّت کرنے اوراُس کی نگہداشت کرنے کے لئے اُسے اپنا بناتا ہے ۔ بعض واقعات لے پالک ہونا کسی خاندان میں پیدا ہونے سے بہتر حالت ہے کیونکہ جس خاندان میں وہ بچّہ پیدا ہوا ہے اُنہیں اُس کی ضرورت نہیں ہوتی۔ بعض بچّے والدین کے لئے پچھتاوے کا سبب ہوتے ہیں۔ لیکن بچّوں کو لے پالک لینے کا مطلب اُن کی ضرورت محسوس کرنا اور اِسی وجہ سے اُنہیں خاص طور پرکسی مقصد کے تحت چُنا جاتا ہے۔
جب ہم خُداوند یسوع مسیح پراِیمان رکھنے کا فیصلہ کرتےہیں تو نئی پیدائش کے باعث ہم خُدا کے خاندان میں شامل ہوجاتے ہیں۔ وہ ہمارا باپ بن جاتا ہے؛ ہم خُدا کے وارث اور میسح کے ساتھ ہم میراث بن جاتے ہیں (دیکھیں رومیوں ۸: ۱۶۔ ۱۷)۔ وہ مُحبّت سے بھرے کامل باپ کی طرح ہم سے سلوک کرتا ہے۔ اچھّا باپ اپنے بیٹوں کے ساتھ بات چیت بند نہیں کرتا۔ وہ ان کے بہت سے کام کرتا ہے جیسا کہ خُدا ہمارے لئے کرتا ہے جس میں ان کے ساتھ بات کرنا بھی شامل ہے، یعنی ان کو بتانا کہ وہ اُن سے کس قدر مُحبّت کرتا ہے، اُن کو ہدایات دینا، راھنمائی کرنا، خبردار کرنا، تصدیق کرنا اور حوصلہ افزائی کرنا۔ آپ خُدا کے ہیں؛ اس نے آپ کو لے پالک بنایا ہے اور اَب وہ آپ کا باپ ہے؛ اور آج وہ آپ سے بات کرنا چاہتا ہے۔ اگرآپ کو اپنے جسمانی والدین سے رد کئے جانے کا دردناک تجربہ ہوا ہے تومیں آپ کو یہ یاد دلانا چاہتی ہوں کہ خُدا نے آپ کو اپنا بنایا ہے اوراپنے فرزند کے طور پر قبول کیا ہے(زبور ۲۷ : ۱۰)۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کے نزدیک آپ خاص ہیں۔ اُس نے آپ کو اپنا فرزند بنایا ہے۔