خُداوند میں ہر وقت خُوش رہو۔ پھر کہتا ہوں کہ خُوش رہو۔ فلپیوں ۴: ۴
مایوسی وافسردگی کو یوں بیان کیا جاسکتا ہے کہ’’کھوکھلا پن،؛ پستی کی حالت؛اُداسی کی حالت؛ دلبرداشتہ ہونا۔‘‘اس کی ایک عام وجہ ہمارے حالات یا جگہ نہیں ہے بلکہ ہمارے اندرموجود رویے ہیں ۔ اِسی لئے ابلیس ہمیں یہ احساس دلانا چاہتا ہے کہ آپ بے کاراور رد کئے ہوئے ہیں۔
لیکن اگرآپ ابلیس کی چالاکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے تو وہ آپ کو دبا نہیں سکتا؛اوراگر وہ آپ کو دبا نہیں سکے گا تو وہ آپ کوافسردہ بھی نہیں کر سکتا۔
میرا خیال ہے کہ ابلیس کا مقابلہ کرنے اور ڈپیریش پر فتح پانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ پاک روح کی رہنمائی میں خوشی کا وقت گزارا جائے۔دشمن یہ چاہتاہے کہ آپ منفی باتوں پر توجہ مرکوز کریں اور خودترسی میں لگے رہیں لیکن پاک روح یہ چاہتا ہے کہ آپ مثبت باتوں پر غور کریں اور خوشی منائیں!
فلپیوں ۴: ۴ میں بیان ہے کہ خُداوند میں ہروقت خوش رہو، جب ہم خدا کی طرف متوجہ رہتے ہیں اور اس میں خوش رہتے ہیں ڈیپریشن کی ہماری زندگی میں کوئی جگہ نہیں رہتی۔ پس اگلی بار جب دشمن آپ کو اُداس اور گرا ہوا محسوس کروائے تو خداوند میں خوش رہنے کا فیصلہ کریں!
یہ دُعا کریں:
اے خدا تو عجیب اور شاندار ہے اس لئے میں ہر وقت تجھ میں خوش رہ سکتا/سکتی ہوں۔ ڈیپریشن کامیری زندگی میں کوئی حصہ نہیں ہے کیونکہ میں تیری حضوری سے معمور ہوں۔