اطمینان کو اپنا امپائر (منضف) بنا لیں

اطمینان کو اپنا امپائر (منضف) بنا لیں

اور مسیح کا اطمینان(روح کی یگانگت جو مسیح سےملتی ہے) تمہارے دلوں پر حکومت (منصف کی مانند مسلسل کام کرے) کرے۔ (کلسیوں ۳ : ۱۵)

میں اطمینان تلاش میں اپنی زندگی گزارتی ہوں۔ خرید وفروخت کے دوران میں کوئی ایسی چیز نہیں خریدتی جس کے بارے میں اطیمنان محسوس نہیں کرتی۔  کسی شخص سے گفتگو کے دوران اگر میں محسوس کرتی ہوں کہ میں بے چین ہورہی ہوں تو میں خاموش ہوجاتی ہوں۔ جب مجھے کوئی فیصلہ کرنا پڑتا ہے تو میں اُس چیز کا انتخاب کرتی ہوں جس میں مجھے اطمینان محسوس ہوتا ہے۔  جب میں خدا کی آواز اور دوسری آوازوں میں امتیاز کرنا چاہتی ہوں جو میری توجہ اپنی طرف مبزول کروانا چاہتی ہوں تو میں دیکھتی اور سنتی ہوں کہ کس آواز کے وسیلہ سے میرے دل میں اطمینان پیدا ہورہا ہے۔

میں نے سیکھا ہے کہ زندگی میں اطمینان  قائم رکھنے سے قوت قائم رہتی  ہے۔ جب ہمارے اندر اطمینان نہیں ہوتا تو ہم سے سنگین غلطیاں سر زد ہو جاتی ہیں۔ میں یہاں تک کہہ سکتی ہوں کہ ہمیں اطمینان کے بغیر کوئی بھی قدم نہیں اُٹھانا نہیں چاہیے۔ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اطمینان ’’اندرونی تصدیق ‘‘ ہے کہ جو فیصلہ ہم نے کیا ہے خدا نے اُسے منظور کردیا ہے۔

خدا اطمینان کے وسیلہ سے ہماری رہنمائی کرتاہے۔آج کی آیت میں بیان ہے کہ اطمینان ایک منصف کی مانند ہے جو  ’’محفوظ ‘‘  اور ’’غیر محفوظ‘‘ کا فیصلہ دیتاہے ۔اگر اطمینان نہیں ہے تو وہ کام’’غیر محفوظ‘‘ ہے۔ چاہیے کہ ہم اطمینان کو منصف کی طرح اپنے دِل میں روح اورخیال کی یگانگت کو حکومت کرنے دیں تاکہ اپنی زندگی موجود سوالات اورفیصلوں کے بارے حتمی فیصلہ جات کر سکیں۔

ہمیں اپنے ضمیرکی تابعداری کرنے کی بھی ضرورت ہے اور ایسے کاموں سے اجتناب کرنا چاہیے جس کے بارے میں ہماراضمیر بے چینی محسوس کرتا ہے۔ خدا ہمارے ضمیر میں اطمینان ڈالتا یا نکال لیتا ہے تاکہ ہم جان سکیں کہ ہم درست راہ پر ہیں یا نہیں۔


آج آپ کے لئے خُداکا کلام:

آج اطمینان کو اپنا منصف بنا لیں۔ اگر آپ مطمین ہیں تو جان لیں کہ آپ کا فیصلہ ’’درست ‘‘ ہے اور اگر اطمینان نہیں ہے تو فیصلہ ’’غلط ‘‘ ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon