اور صبر (برداشت) سے پُختگی (تایا ہوا اِیمان اور معتبر دیانتداری) اور پُختگی (اس قسم کے کردار) سے اُمید (کی عادت) پیدا ہوتی ہے۔ رومیوں 5 : 4
تنہائی یعنی جب ہمیں کوئی نہیں دیکھ رہا ہوتا میں ہم جو کچھ کرتے ہیں اُس سے ہمارے کردار کی درست عکاسی ہوتی ہے۔ خُدا کے ساتھ قریبی اور نزدیکی تعلق میں رہنے کی کُنجی یہ ہے کہ ہم مضبوط کردار کے مالک ہوں کیونکہ جب ہم یہ جان لیں گے کہ خُدا ہماری زندگی کے ہر لمحہ اور ہردن میں ہمارے ساتھ ہے ۔۔۔۔ تو ہم اُس کو خوش کرنے کے لئے زندگی بسر کریں گے اس بات سے بالائے طاق ہوکر کہ کوئی ہمیں دیکھ رہا ہے یا نہیں۔
بہت سے لوگ اس وقت صیح کام کرتے ہیں جب اُن کا رہنما، مالک یا کوئی پُر اَثر شخصیت ان کو دیکھ رہی ہوتی ہے لیکن جب کوئی اور نہیں صرف خُدا دیکھ رہا ہوتا ہے تو وہ آسان راستہ کا چناؤ کرتے ہیں۔ ایک مسیحی کی حیثیت سے ہماری سوچ یہ ہونی چاہیے کہ ” میں صیح کام کرنے کا فیصلہ کروں گا/گی صرف اِس لئے کہ میں خُداوند کو خوش کرنا چاہتا/چاہتی ہوں۔”
کردار کی عکاسی اُس وقت بھی ہوتی ہے جب ہم دوسروں کے ساتھ اس وقت بھی ٹھیک برتاؤ کرتے ہیں جب ہمارے ساتھ اچھّا برتاؤ نہیں ہورہا ہوتا۔ خُداوند یسوع مسیح نے ہمیں ایسا کرکے دیکھایا ۔۔۔۔ یعنی وہ "گالیاں کھا کر گالی نہ دیتا تھا اور نہ دُکھ پا کر کسی کو دھمکاتا تھا” (1 پطرس 2 : 23)۔ ہم ایسے لوگوں کے ساتھ اچھّا سلوک کرکے خُداوند یسوع مسیح کے نمونہ کی پیروی کرسکتے ہیں جنھوں نے ہمارے ساتھ اچھّا سلوک نہ کیا ہو، کسی کے لئے برکت کا باعث بننا جو ہمارے لئے برکت کا باعث نہیں ہے، ایسے لوگوں سے مُحبّت کرنا جو ہم سے مُحبّت نہیں کرتے۔ یہ وہ کام ہیں جوخُداوند یسوع نے کئے تھے، اور اگر ہم اُس کی مانند بننا چاہتے ہیں تو ہمیں بھی ایسے کام کرنے کا فیصلہ کرنا پڑے گا۔
اپنی چاہت کے برخلاف ہم کس حد تک درست کام کرنے کا تہیہ کرتے ہیں اِسی سےہمارے کردار کی عکاسی ہوتی ہے۔