
اور جب کبھی تم کھڑے ہو ئے دُعا کرتے ہو اگر تمہیں کسی سے کچھ شکایت ہو تو اُسے معاف کرو(چھوڑ دو، جانے دو) تاکہ تمہارا باپ بھی جو آسمان پر ہے تمہارے (اپنے) گناہ معاف کرے۔ مرقس 11 : 25
بائبل کہتی ہےکہ جب ہمیں کسی بات سے ٹھوکرلگے تو ہمیں چاہیے کہ ہم اُن باتوں کو "چھوڑ دیں اور جانے دیں” (مرقس 11 : 25)۔ فوراً معاف کرنا بہت ضروری ہے۔ جتنا جلدی ہم ایسا کریں گے یہ اتنا ہی آسان ہوجائے گا۔ اگر کسی پودے کی جڑیں گہری ہیں تو اُسے نکالنا بہت مشکل ہے بنسبت اس پودے کے جو ابھی تازہ تازہ زمین سے اُگا ہے۔
مُحبّت معاف کرتی ہے؛ یہ اپنے اندر کینہ نہیں رکھتی۔ یہ کسی کو تکلیف نہیں دیتی، بدگمان نہیں ہوتی، نہ ہی یہ جھنجھلاتی اور نہ ہی یہ ناراض ہوتی ہے (1 کرنتھیوں 13 : 5)۔ جب ہم اِن باتوں کو جان لیتے ہیں تو ہم اپنی زندگی پرغور کرکے آسانی سے یہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آیا ہم مُحبّت میں چل رہے ہیں یا نہیں۔ اگر آپ کے دل میں کسی کے خلاف کوئی بات ہے توابھی یہ فیصلہ کریں کہ آپ "چھوڑدیں گے اور جانے دیں گے۔”
ہماری زندگی میں ہر روز ٹھوکر کھانے کا موقع ہوتا ہے لیکن ہر بار ہمارے پاس ایک موقع بھی ہوتا ہے کہ ہم درست چناؤ کریں۔ اگر ہم اپنے احساسات کے مطابق زندگی بسر کرنےکی کوشش کریں گے تو ہم مسلسل پریشان رہیں گے اور ٹھوکر کھائیں گے۔ لیکن اگر ہم مُحبّت میں زندگی بسر کرنے کا فیصلہ کریں گے تو جب لوگ ہمارے لئے ٹھوکر کا با عث ہوں گے تو ہم ان کو معاف کردیں گے اور خُدا پر بھروسہ کریں گے کہ وہی ہمیں بچائے گا۔ ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت نہیں ہے کہ ہر بار ہمیں اپنا دفاع خود کرنا ہے۔
خُدا مُحبّت ہے اور وہ ہمیشہ معاف کرتا اور بھول جاتا ہے: "اِس لئے کہ میں اُن کی بدکرداری کو بخش دوں گا اور اُن کے گناہ کو یاد نہ کروں گا۔” (یرمیاہ 31 : 34)۔ اور وہ ایسا کرنے سے خوش ہے۔ جتنا ہم اس کی قربت کو حاصل کریں گے اتنا ہی زیادہ ہم اُس کی مانند بنتے جائیں گے۔ خُدا کی مدد سے ہم معافی اور درگزر کی زندگی گزار سکتے ہیں۔
جب آپ فیصلہ کرتے ہیں کہ آپ ” گرادیں گے،چھوڑ دیں گے، جانے دیں گے” تو خوشی اِس کا فطری نتیجہ ہے۔