گڑھے سے محل تک

گڑھے سے محل تک

اور فرعون نے یوسف سے کہا چونکہ (تیرے) خُدا نے تجھے یہ سب کچھ سمجھا دیا ہے ِاس لئے تیری مانِند دانشور اور عقل مند کوئی نہیں۔

 سو تو میرے گھر کا مختار ہوگا او رمیری ساری رعایا تیرے حکم پر چلے گی۔ فقط تخت کا مالک ہونے کے سبب سے میں بزُرگ تر ہوں گا۔   پیدایش 41 : 39 – 40

 گڑھا ایک کھائی ہے، پھندا اور جال ہے۔ یہ تباہی کی نشاندہی کرتا ہے۔ ابلیس ہمیں ہمیشہ گڑھے میں گرانا چاہتا ہے۔

یوسف کو اُس کے بھائیوں نے غلامی میں بیچ ڈالا۔ دراصل اُنہوں  نے اُسے گڑھے میں مرنے کے لئے پھینک دیا تھا لیکن خُدا کا اِرادہ کچھ اور ہی تھا۔ جب یوسف کو غلام ہونے کے لئے بیچ دیا گیا تو وہ اس کے سبب سے مصر میں پہنچ گیا جہاں اُسے جیل میں ڈال دیا گیا کیونکہ اُس نے اپنی راستی پر سمجھوتہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اور یوسف جہاں بھی پہنچا خُدا نے اُسے وہاں مقبولیت بخشی۔ آخر کار یوسف کو سرفرازی مِلی اور وہ محل میں پہنچ گیا اور فرعون سے دوسرے درجہ کو حاکم مقّرر ہوا۔

یوسف گڑھے سے محل تک کیسے پہنچا؟ میرا خیال ہے کہ وہ ہمیشہ مثبت رہا اور کڑواہٹ سے اِنکار کیا اور خُدا پر فخر سے بھروسہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اگرچہ کئی بار ایسا لگتا تھا کہ اب اسے شکست کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن اُس نے خُدا پر بھروسہ کرنے اور ہمت نہ ہارنے کا فیصلہ کیا۔

یوسف کا رویہ بالکل درست تھا۔ وہ جانتا تھا کہ خُدا ہرچیز پر اختیار رکھتا ہے یہاں تک کہ جب ایسا بھی لگتا تھا کہ اس کی زندگی کے حالات قابو سے باہر ہو رہے ہیں۔ یہ بات آپ کی زندگی پر بھی صادق آتی ہے۔ اگر آپ کا رویہ مثبت ہوگا یہ جانتے ہوئے کہ خُدا اختیارِ کُل ہے تو وہ آپ کو گڑھے سے محل میں پہنچا دے گا ایسے ذرائع سےجن کا آپ نے کبھی بھی تصور نہیں کیا ہوگا۔

آپ نے آغاز کہاں سے کیا ہےاس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، آپ کا اختتام بہت عظیم ہوسکتا ہے!

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon