ہر روز خودی کے اعتبار سے مرنا

ہر روز خودی کے اعتبار سے مرنا

اے بھائیوں اُس فخر کی قسم جو ہمارے خُداوند مسیح یسوع میں(یگانگت اورشراکت) تم پر ہے میں ہر روز مرتا(ھرروزموت کاسامنا،خودی کامرنا) ہوں۔ ۱ کرنتھیوں ۱۵ : ۳۱

خود غرضی سیکھی نہیں جاتی یہ پیدایش سے ہمارے اندر موجود ہوتی ہے۔ لیکن جب ہم یسوع کو اپنے نجات دہندہ کے طور پر قبول کرتے ہیں، وہ ہماری روح میں آکر بس جاتا ہے، اور جب ہم ’’خودی کے اعتبار سے مرنا‘‘ سیکھتے ہیں اور پاک روح کی رہنمائی میں چلتے ہیں پھر ہم خود غرضی پر غالب آتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ ہم مکمل طور پر اس سے چھٹکارا نہ پا سکیں لیکن وہ عظیم ذات جو ہمارے اندر رہتی ہے ہماری مدد کرتی ہےکہ ہم ہر روز اُس پر غالب آئیں (دیکھیں گلتیوں ۵ : ۱۶)۔

ابھی تک میں نے بھی خود غرضی پر مکمل غلبہ حاصل تو نہیں کیا ہے، اور مجھے شک ہے کہ شاید ہی کسی اور نے کیا ہو ۔ یہاں تک کہ پولس رسول کو بھی خود غرضی پر فتح پانے میں مشکل کا سامنا تھا اگرچہ وہ عظیم ترین مسیحیوں میں سےایک تھا۔ وہ مسلسل بےغرضی کے ساتھ زندگی بسر کرنا سیکھ رہا تھا، جیسا کہ ہم سب بھی سیکھ رہے ہیں۔ اس نے کہا کہ اس کوہر روز ’’خودی کے اعتبار سے مرنا‘‘ضرور ہے۔

ہمیں بھی اسی قسم کی زندگی گزارنے کے لئے بلایا گیا ہےکیونکہ ہم خود غرضی کی زندگی گزار کر کسی قسم کی تبدیلی کی توقع نہیں کرسکتے۔ ہمیں ہر روز خودی کے اعتبار سے مرنا ہے۔ عموماً یہ کام اتنا آسان نہیں ہےلیکن جب ہم اس پر تکیہ کریں گے تو خدا ہمیں اپنا فضل عنایت کرے گاتاکہ ہم صیح راستہ پر چل سکیں۔ اور سچائی یہ ہے کہ ہرروزراستبازی،صلح اورشادمانی حاصل کرنےکے لئے ہمیں خودغرضی کے بغیر زندگی گزارنے کی ضرورت ہے!


یہ دُعا کریں:

اَے خداوند میں کامل نہیں ہوں،لیکن میں جانتا/جانتی ہوں کہ جب تو مجھے زور بخشے گا تو میں ہر روز خودی کے اعتبار سے مر سکتا/سکتی ہوں۔مجھ پر ظاہر کر کہ کس طرح خود غرضی پر غالب آوٗں تاکہ تو میرے وسیلہ سے ظاہر ہو۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon