
لیکن ہمارے نزدیک تو ایک ہی خدا [واحد] ہےیعنی باپ جس کی طرف سےسب چیزیں[زندگی رکھنا] ہیں اور ہم اُسی کے لئے ہیں اور ایک ہی خداوند ہے یعنی مسیح یسوع جس کے وسیلہ سے سب چیزیں موجود ہوئیں اور ہم بھی اُسی کے وسیلہ [ہمارا قائم رھنا]سے ہیں۔ ۱ کرنتھیوں ۸: ۶
ہمیں خدا کے ساتھ بے تکلفانہ تعلق قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ میرا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم بے ادب(ناشائستہ) بن جائیں، لیکن میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ ہمیں اس سے بلاضرورت ڈرنا نہیں ہے۔ درحقیت ہر ایماندار کا اصل بلاوا یہ ہے کہ وہ خدا کےساتھ خوش رہے یعنی ہمیں باپ کے ساتھ خوش رہنے کے لئے بلایا گیا ہے کیونکہ وہ زندگی ہے اور ہم اس وقت تک حقیقی شادمانی کا تجربہ نہیں کرسکتےجب تک ہم خدا کی رفاقت سے لطف اندوز ہونا نہیں سیکھ لیتے۔
بعض اوقات ہم خدا کی حضوری سے لطف اندوز نہیں ہوتے کیونکہ ہم یہی سوچتے رہتے ہیں کہ کس طرح اس کی خدمت بہتر طور پر کریں یا اپنی روحانی نعمتوں کی تلاش میں رہتےہیں، ہم بہت ساوقت خدمت کے کام میں صرف کردیتے ہیں۔ میرے ساتھ بھی ایسا ہی تھا۔ جب مجھے خدمت کرتے کرتے پانچ سال ہوگئے توخدا کومجھے روکنا پڑاکیونکہ میں اس کی حضوری سے لطف اندوز ہونے کے بجائے اس خدمت پرجو میں اس کے لئے کر رہی تھی بہت زیادہ فخر محسوس کرنے لگی تھی۔
ہمیں محتاط ہونے کی ضرورت ہے کہ کہیں ہم اپنی خدمت کے باعث اپنے اُوپر فخر کرنا شروع نہ کردیں۔ یہ خدا کی مرضی نہیں ہے۔ ہمارے باپ کی حیثیت سے وہ ہمیں جاننا اور ہمارے ساتھ خوش رہنا چاہتاہے۔
میں آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا آپ اپنے کاموں پر فخر کرتے ہیں یا کیا آپ خدا میں حقیقی شادمان ہیں؟
یہ دُعا کریں
اَے خدا باپ،میں تجھ میں شادمان ہونا چاہتا/چاہتی ہوں۔ تیرے ساتھ رفاقت اور تیری حضوری میں رہنا بہت عظیم بات ہےاس لئے میں اپنے آپ کو پیچھے کر کے تیرے حضور میں فروتنی اختیار کرتا/کرتی ہوں تاکہ صرف تجھ میں اپنی زندگی کا مقصد اور خوشی پا سکوں۔