اور یسوع حکمت اور قد وقامت میں اور خدا کی اور انسان کی مقبولیت میں ترقی کرتا گیا۔ لوقا ۲ : ۵۲
چھوٹی عمرہی سے یسوع خُدا اوراِنسان کی مقبولیت میں چلتا تھا۔ دراصل وہ لوگوں میں اتنا مقبول تھا کہ اپنے آسمانی باپ کے ساتھ رفاقت کے لئے وقت نکالنا اس کے لئے بہت مشکل تھا۔ لیکن وہ لوگ بھی جواُس پراِیمان نہیں لائے تھے اِقرار کرتے تھے کہ وہ خدا کی مقبولیت میں چلتا ہے۔
وہ سپاہی جوفریسیوں نے بھیجے کہ یسوع کو گرفتارکریں یہ کہتے ہوئے لوٹے کہ،انسان نے کبھی ایسا کلام نہیں کیا!(یوحنا ۷: ۴۶)۔ اس کی زندگی کے آخری لمحات میں بھی یعنی جب وہ صلیب پرتھا لوگوں نے اِقرارکیا کہ خُدا اُس کے ساتھ ہے (دیکھیں لوقا ۲۳: ۴۷۔۴۸)۔
ہم بھی خُدا کے حضورمقبول ٹھہر سکتے ہیں۔ ہمیں کبھی یہ بھولنا نہیں چاہیے کہ حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں ہم خدا اور اِنسان کی مقبولیت حاصل کرسکتے ہیں(دیکھیں لوقا ۲ : ۵۲)۔ لیکن زندگی میں بہت سی دوسری اچھی چیزوں کے ساتھ ساتھ ہمیں اس کو حاصل کرنے کے لئے بھی خُداپر بھروسہ کرنا ہے۔
پس آج ہی اِیمان سے قدم بڑھائیں،اعتماد رکھیں یہ جانتے ہوئے کہ خُدا آ پ کو وہی مقبولیت بخشے گا جو یسوع کو بخشی تھی۔ اپنےحالات کے باوجود خدا پر مافوق الفطرت مقبولیت کے لئے بھروسہ رکھیں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا میں جانتا/جانتی ہوں کہ جس مقبولیت میں یسوع چلتا تھا میں بھی اُس میں چل سکتا /سکتی ہوں۔ میری مدد کرکہ میں اِیمان سے اُس مقبولیت کوحاصل کروں۔