یِسُوع نے جواب میں اُس سے کہا میں تُجھ سے سَچ کہتا ہُوں کہ جب تک کوئی نئے سرے سے پَیدا نہ ہو
وہ خُدا کی بادشاہی کو دیکھ نہیں سکتا۔ (یوحنا ۳ : ۳)
جب آپ کسی کو اپنے ایمان کے بارے میں بتاتے ہیں تو کیا اپ اُن سے مذہب یا رشتے کی بات کرتے ہو؟
بائبل بتاتی ہے کہ ہمیں نئے سرے سے پیدا ہونا ہے(دیکھئے یوحنا۳ : ۱ ــ ۸) ۔ یہ نہیں کہتی کہ کہ ہمیں کسی مذہب کا حصہ ہونا چاہیے۔ بدقسمتی سے لوگ اکثر بائبل کو بجاۓ خدا کے ساتھ حقیقی رشتہ سمجھنے کے، ایک مذہبی اصولوں اور ضابطوں کی کتاب کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
لیکن مسیحی اصولوں کی پیروی کرنے اور چرچ جانے سے آپ مسیحی نہیں بن سکتے جس طرح آپ ایک گیراج میں رہنے سے گاڑی نہیں بن سکتے! مسیحی مذھبی قوائد و ضوابط سخت، مشکل اور دباؤ ڈالنے والے ہو سکتے ہیں لیکن یسوُع لوگوں کے لیے ایسا نہیں چاہتا تھا۔ یسوُع چاہتا ہے کہ لوگ اُس کے ساتھ رشتہ یا تعلق قائم کریں۔
اگر کوئی آپ سے پوچھتا ہے کہ’’ آپ کا مذہب کیا ہے ؟‘‘ تو ہمیں یسوع کے ساتھ اپنے ذاتی تعلق کی بات کرنی چاہیے بجاۓ یہ کہ آپ کس چرچ میں جاتے ہیں۔ میَں اِس سوال کا جواب کچھ یوں دینا چاہوں گی،’’پوچھنے کا شکریہ، میرا کوئی چرچ نہیں ، لیکن میرے پاس یسوع ہے۔
ہمیں لوگوں سے ایسے سوالات پوچھنے کی ضرورت ہے، ’’کیا آپ یسوُع کو جانتے ہیں؟ کیا وہ آپ کا دوست ہے کیا اُس کے ساتھ آپ کا شخصی تعلق ہے؟ ‘‘اگلی بار جب کوئی آپ سے آپکے ایمان کے بارے میں پوچھے تو اُسے اپنا تعلق بتائیں مذہب نہیں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خُدا ، یہ سوچنے کے جال میں پھنس جانا نہایت آسان ہے کہ سچا مسیحی ہونے کے لیے کسی شخص کو مسیحی قوائد و ضوابط جاننا بہت ضروری ہیں، لیکن مجھ سے تُو اِس قسم کا ایمان نہیں چاہتا۔ مجھے قوت بخش کے میَں تیری اِنجیل کی منادی اِس طور سے کروں جو دوسروں کو تیرے ساتھ زندگی تبدیل کرنے والے تعلق میں باندھ سکے۔