اور اپنی عقل کی روحانی حالت میں نئے بنتے جاوٗ۔( یعنی نیا ذہنی اور روحانی رویہ اپناتے جاوٗ) افسیوں ۴: ۲۳
بائبل مقدس ایسی کہانیوں سے بھری ہوئی ہے جہاں لوگوں نے اپنی زندگی کا نیا آغازکیا۔ موسیٰ چالیس سال تک چراوہے کا کام کرنے کے بعد رہنما بن گیا۔ پولس مسیح یسوع سے نفرت کرتا تھا لیکن پھر خدا نے اُسے نیا بنا دیا اوراُسے عظیم ترین رسولوں میں شامل ہونے کا درجہ ملا۔
جب ہم یسوع کو اپنے نجات دہندہ کے طور پر قبول کرتے ہیں تواس وقت ہماری زندگی کی نئی شروعات ہوتی ہے۔ ہم نئے مخلوق بن جاتے ہیں اور ہمارے پاس ایک نیا موقع ہوتا ہے کہ نئے طور سے زندگی بسرکرنا سیکھیں۔ اوراس نئی زندگی کو شروع کرنےکا پہلا قدم یہ ہے کہ ہم یقین کریں کہ یہ نئی زندگی گزارنا ہمارے لئے ممکن ہے۔
افسیوں ۴ : ۲۳ میں بیان ہے کہ ہمیں اپنی عقل کی روحانی حالت میں نئے بنتے جانا ہے۔ بائبل میں موجود عظیم شخصیات کے تعلق سے پڑھنا اور یہ سوچنا کہ ہم ان میں سے کسی کی مانند بھی نہیں ہیں آسان بات ہے ، لیکن جب آپ کے دل میں یہ خیال آئے تویہی وہ وقت ہے جب آپ کو اپنی عقل کو نئے سرے سے بدلنے کی ضرورت ہے۔
فیصلہ کریں کہ آپ اپنے احساسات کے مطابق نہیں بلکہ خدا کے کلام کے مطابق سوچیں گے۔اس کی محبت کو اپنائیں اور نئی ابتدا کا تجربہ کرنے کا فیصلہ کریں۔ زندگی بہت شیرین ہو جائے گی اگر آپ اس احساس کے ساتھ زندگی گزاریں گے کہ خدا مجھے مکمل طور پر اندر باہر سے تبدیل کررہا ہے، وہ مجھے نیا بنا رہا ہے اور میرے سامنے عظیم مواقع موجود ہیں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خداوند میں تیرے کلام سے اپنی عقل کو نیا بنانا چاہتا/چاہتی ہوں۔ میں جانتا/جانتی ہوں کہ موسیٰ اور پولس کی طرح تو مجھے بھی نیا بنانا چاہتا ہے۔ میں آج ہی اس سچائی کو قبول کرتا/کرتی ہوں یہ جانتے ہوئے کہ توایساکر سکتا ہے۔