خُداوند نے میری مِنّت سُن لی۔ خُداوند میری دُعا قبول کرے گا۔ (زبور ۶ : ۹)
ہر اِیماندار کو دُعا کے وسیلہ سے خُدا کے ساتھ بات کرنے اوراُس کی آواز سنُنے کے لئے بلایا گیا ہے لیکن ہر کسی کو شفاعت کی روحانی خدمت کے لئے نہیں بلایا گیا۔ مثال کے طور پر میرا اِیمان ہے کہ خُدا نے ڈیو کو امریکہ کی شفاعت کےلئے مخصوص کیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ خُداوند کی طرف سے یہ’’سرکاری‘‘ کام اُن کے سپرد کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے ملک کے لئے دُعا کریں،ان کے اندریونایٹیڈ اسٹیٹس کے قومی مسائل اورمعاملات کے بارے میں بوجھ ، اپنی سرزمین میں بیداری دیکھنے کی تڑپ، اوراِس ملک سے تعلق رکھنے والی تمام باتوں میں گہری دلچسپی ہے۔ وہ بڑی سرگرمی سے امریکی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں اورحکومتی سطح پر ہونے والے تمام معاملات سے باخبررہتے ہیں۔ ان کی دُعا میں ایک غیر معمولی جوش موجود رہتا ہے۔ شفاعت کی خدمت سَرانجام دینے والا شخص ایسا ہی ہوتا ہے۔
۱۹۹۷ سے میں نے ڈیو کو روتے اور امریکہ کے لئے آسمان پر چِلاتےدیکھا ہے ۔ میں اُن کی طرح آنسووٗں کے ساتھ اپنی قوم کے لئے دُعا تو نہیں کرسکتی لیکن اِس کا یہ مطلب نہیں کہ میں اپنے راہنماوٗں کی فکر نہیں کرتی یا ان کے لئے دُعا نہیں کرتی۔ میرا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ میں اپنے اندر ایسا جوش زبردستی پیدا نہیں کرسکتی جو ڈیو کے اندر ہے کیونکہ اُنہیں یہ جوش خُدا کی طرف سے دیا گیا ہے۔ اس کا یہ مطلب بھی ہے کہ خُدا مجھے اور ڈیو کوایک ٹیم کی صورت میں استعمال کررہا ہے؛ وہ ڈیو کو ایک خدمت کے لئے استعمال کررہا ہے اور مجھے دوسری خدمت کے لئے۔ ڈیو کی طرح دُعا نہ کرنے کے باعث اگر میں پریشان ہونا شروع کردوں اورسوچوں کہ میرے ساتھ تو کوئی مسئلہ ہے تو میں احساسِ جرم کا شکار ہوجاوٗں گی ۔۔۔۔۔۔ اور یہ احساس مجھے خُدا کے اس کام کو پورا کرنےسےروکے گا جس کے لئے اُس نے مجھے بلایا ہے۔ لیکن اگرمیں اپنے کام کو پُراعتماد ہو کربہترین طریقہ سے سرانجام دینے کی کوشش کرتی رہوں تو ہماری ٹیم ہمیشہ فتح حاصل کرے گی۔ خُدا ہر شخص کو ہر کام نہیں سونپتا۔ پاک روح جس طرح مناسب سمجھتا کام بانٹتا ہے اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے حصّہ کا کام سَرانجام دیں۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کی راھنمائی میں پُرسکون رہیں اور دُعا کریں ۔