بوجھ سے آزاد زندگی

بوجھ سے آزاد زندگی

آدمی کا دِل فِکرمندی سے دَب جاتا ہے لیکن اچھّی بات سے خُوش ہوتا ہے۔  امثال 12 :25

اس زندگی میں ایسے بہت سے حالات اور واقعات رونما ہوتے ہیں جن کے باعث ہم ہمیشہ فکر مند، پریشان اور بے چین رہتے ہیں۔ شیطان ایسے حالات پیدا کرنے کی کوشش کرتا رہے گا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ پریشانیاں ہمیں دبائیں گی۔ جب شیطان ہمارے دِلوں میں اندیشے لانے کی کوشش کرتا ہے تو چاہیے کہ ہم شُکر گزاری کے ساتھ ان پریشانیوں کو خُداوند کے سپُرد کردیں اور اُس کے سامنے اپنی درخواستوں کو پیش کریں۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں تو ہم ایسی پرسکون زندگی کا تجربہ کریں گے جو بوجھ سے آزاد ہوگی۔

میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ آپ فکرمندی کے سامنے جھکنے سے انکار کریں۔ اس کے بجائے، دُعا میں خُداوند کی طرف رجوع کریں، ہر حال میں خُوشی رہیں۔ خُداوند وفادار ہے، اور وہ ان سب کو جنھوں نے فکر اور خوف کو چھوڑنے کا ارادہ کیا ہے اور جو سادہ ایمان اور بھروسہ کے ساتھ اس کی طرف رجوع لاتے ہیں اطمینان اور خُوشی عطا کی ہے۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ، جب میں پریشانی یا اضطراب کے احساسات کا تجربہ کرنے لگتا/لگتی ہوں تو میری مدد کر کہ میں اپنی فکر تجھ پر ڈالوں۔ تیرا شُکر ہو کہ مجھے مزید بوجھ تلے جینا نہیں پڑے گا۔ تیرا شُکر ہے کہ میں اپنی پریشانیاں تیرے پاس لا سکتا/سکتی ہوں تاکہ میں اطمینان کی زندگی گزار سکوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon