
کیونکہ ہمارا ایسا سردار کاہن نہیں جو ہماری کمزوریوں میں ہمارا ہمدرد نہ ہوسکے بلکہ وہ سب باتوں میں ہماری طرح آزمایا گیا تو بھی بے گناہ رہا۔ عبرانیوں 4 : 15
عبرانیوں کے خط کے مصنف کے مطابق خُداوند یسوع مسیح ہر اُس آزمائش میں سے گزرے جس سے آپ اور میں گزرتے ہیں تو بھی وہ بے گناہ رہا۔ اس نے کوئی گناہ نہیں کیا کیونکہ اس نے غلط جذبات کے آگے سر نہیں جھکایا۔ وہ زندگی کے ہرمعاملہ کے تعلق سے خُدا کے کلام سے واقف تھا کیونکہ اپنی خدمت کو شروع کرنے سے پہلے اُس نے بہت سال اس کا مطالعہ کرنے میں گزارے۔ اگر ہمارے پاس خُدا کے کلام کا گہرا علم موجود نہیں ہے توآپ اور میں کبھی بھی اپنے جذبات کو نہ نہیں کہہ سکتے ۔
جب مجھے کوئی دُکھ دیتا ہے اور میں ناراضگی اور پریشانی محسوس کرتی ہوں تو میں دُعا کرتی ہوں کہ ” اَے خُداوند میں بہت خوش ہوں کہ تو جانتا ہے کہ اس وقت میں کیسا محسوس کر رہی ہوں اور تو مجھے اس طرح محسوس کرنے کے لئے مجرم نہیں ٹھہراتا۔ میں اپنے جذبات کو ہوا دینا نہیں چاہتا/چاہتی۔ میری مدد کر کہ جنھوں نے میرے ساتھ زیادتی کی ہے میں اُن کو معاف کرسکوں اور اُن کو بےعزّت نہ کروں، نظر انداز نہ کروں اور نہ ہی اُن سے بدلہ لوں اور نہ ہی اُن سے ویسا سلوک کروں جیسا کہ اُنہوں نے میرے ساتھ کیا ہے۔”
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آزمائش کب اور کس طرح سے آتی ہے خُدا نے ہمیں اس قابل کیا ہے کہ ہم اس کا مقابلہ کریں۔ لیکن ہمیں اس کے کلام سے واقفیت حاصل کرنا اور مدد کے لئے اس پر تکیہ کرنا ضروری ہے۔ ہم اپنی قوت میں ایسا نہیں کر سکتے؛ یہ اس کا کلام اور رُوح ہے جو ہمیں اس قابل بناتے ہیں کہ آزمائش کا مقابلہ کریں ! آزمائش محسوس کرنا کوئی بُری بات نہیں ہے لیکن اگر ہم آزمائش کے آگے سر جھکا دیتے ہیں تو یہ غلط ہے۔
اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں ۔۔۔۔ جذبات کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دیں!