
اور صرف یہی (آؤ ہم خوشی سے بھر جائیں!) نہیں بلکہ مصیبتوں میں بھی فخر کریں یہ جان کر کہ مصیبت سے صبر(برداشت) پیدا ہوتا ہے اور صبر سے پُختگی ( اِیمان جو آزمایا گیا ہو اور دیانتداری جس پر عمل کیا گیا ہو) اور( اِس قسم کی) پُختگی سے اُمید (کرنے کی عادت) پیدا ہوتی ہے۔ رومیوں 5 : 3 – 4
"فکر نہ کرو” یہ کہنا آسان ہے۔ لیکن اصل میں اس پر عمل کرنے کے لئے خُدا کی وفاداری کا تجربہ ہونا ضروری ہے۔ جب ہم خُدا پر بھروسہ کرتے ہیں اور پھر اپنی زندگیوں میں اُس کی وفاداری کو دیکھتے اور اس کا تجربہ کرتے ہیں تو اِس سے ہمارے اندر پریشانی، خوف اور فکر کے بغیر جینے کا بڑاحوصلہ پیدا ہوتا ہے۔
اس لئے مصیبتوں اور آزمائشوں کے بیچ میں اِیمان کو قائم رکھنا اور خُدا پر بھروسہ کرنا بہت ضروری ہے۔ مشکلات میں جب ہم پر ہمت ہارنے اور ترک کرنے کی آزمائش آتی ہے اُس وقت ہم خُدا کی مدد سے ثابت قدمی سے ان کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ خُدا ان مشکلات اور جدوجہد کے وقت کو استعمال کرے گا تاکہ ہمارے اندر صبر، برداشت اورایسی صفات پیدا ہوں جن سے ہمارے اندر شادمانی اور اعتماد کے ساتھ اُمید کرنے کی عادت پیدا ہوجائے۔
ہمیشہ یاد رکھیں کہ جنگ میں آپ ایک قیمتی سبق سیکھ رہے ہیں جو مستقبل میں آپ کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ جب مشکل آئے گی آپ خُدا پر آسانی سے بھروسہ بھی کرسکیں گے اور خُدا کی وفاداری اور بھلائی کے بارے میں دوسروں کو گواہی بھی دے سکیں گے۔ اگر اس وقت آپ جنگ میں ہیں تو ہارنے یا مضبوط ہونے کا فیصلہ آپ کا ہے! درست فیصلہ کریں اور اس طرح آپ روحانی بلوغت کے گہرے معیار کو حاصل کریں۔
ہم ایسے خُدا کی خدمت کرتے ہیں جو بہت عظیم ہے اور اُن حالات کو ہماری بھلائی کے لئے استعمال کرسکتا ہے جن سے ابلیس ہمیں نقصان پہنچانا چاہتا ہے ۔