میں نے اُن کے درمیان تلاش کی کہ کوئی ایسا آدمی ملے جو فصیل بنائے اور اُس سرزمین کے لئے اُس کے رخنہ میں میرے سامنے کھڑا ہو تاکہ میں اُسے ویران نہ کروں پر کوئی نہ مِلا۔ (حزقی ایل ۲۲ : ۳۰)
رخنہ دو چیزوں کےدرمیان فاصلہ کو کہا جاتا ہے؛ یہ دوچیزوں، دو خلاوٗں، دو مقداروں یا دو لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ملنے سے روکتا ہے۔ جب میں غیر ممالک میں منادی کے لئے جاتی ہوں حاضرین اور مجھ میں ایک خلا ہوتا ہے۔ اگر میں پلیٹ فارم پرہوتی ہوں تو جسمانی فاصلہ ہوتا ہے؛ بعض اوقات یہ خلا ثقافتی ہوتا ہے، لیکن مجھے زیادہ فکر زبان کے اختلاف کے لئے ہوتی ہے۔ کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ لوگ میری بات سمجھیں اوراس کے لئے مجھے ایک ترجمان کی ضرورت پڑتی ہے یعنی ایسا شخص جو زبان کے اِس فاصلہ کے بیچ میں کھڑا ہو تاکہ میں موثر طریقہ سے پیغام سُنا سکوں۔ ترجمان کومیری خاطر کام کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ زبان کے اس فاصلہ کم کرسکے اور لوگ میری باتوں کو سمجھ سکیں۔
حزقی ایل ۲۲ : ۲۹ ۔ ۳۱ میں رخنہ میں کھڑا ہونے کے تعلق سے بیان کیا گیا ہے۔ آج کی آیت اسی حوالہ سے لی گئی ہے اور بائبل مقّدس کی افسوس ناک باتوں میں سے ایک ہے۔ اس آیت میں دراصل خُدا یہ کہہ رہا ہے کہ ’’مجھے دُعا کرنے والے کی تلاش ہے اور کوئی ایسا نہیں جو دُعا کرے، اِس لئے مجھے اس سرزمین کو تباہ کرنا پڑے گا۔‘‘ اُسے بس ایک دُعا کرنے والے شخص کی تلاش تھی اور وہ سرزمین بچ سکتی تھی۔ کیا آپ نے غور کیا کہ شفاعت کس قدر اہم ہے؟ صرف ایک شخص پورے مملکت میں ایک بڑی تبدیلی کا سبب بن سکتا تھا اور وہ ساری جگہ دُعا کے وسیلہ سے بچ سکتی تھی! ہمیں دُعا کے لئے تیار ہونا چاہیے؛ ہمیں اتنا حساس ہونا چاہیے کہ پاک روح کی راھنمائی کو پہچانیں اورجب وہ ہمیں شفاعت کے لئے کہے تو ہم فرمانبرداری کےلئے تیار ہوجائیں۔ ہمیں پتہ بھی نہیں چلے گا کہ کس وقت ہماری دُعا شدید بُرے حالات میں رخنہ کو بھرنے اور خُدا کی قوت کو ظاہر کرنے کا سبب بن جائے گی۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کو بتائیں کہ آپ دوسروں کے لئے دُعا کے لئے حاضر ہیں اور جب وہ آپ کے دِل میں مختلف لوگوں کا خیال ڈالےتو اُن کے لئے دُعا کریں۔