وہ سب جو رُوح کی ہدایت سے چلتے ہیں خُدا کے فرزند ہیں۔ (رومیوں ۸ : ۱۴)
پاک رُوح کی راھنمائی میں چلنے کا مطلب ہے کہ اپنے ہر چھوٹے بڑے فیصلے میں اُس کو شامل کرنا۔ وہ اطمینان اورحکمت کے ساتھ ساتھ خُدا کے کلام سے بھی ہماری راھنمائی کرتا ہے۔ وہ ہمارے دِل میں ایک دبی ہلکی آواز میں بات کرتا ہے جس کو ہم اکثر ’’باطنی گواہی‘‘ بھی کہتے ہیں۔ ہم میں سے وہ لوگ جوپاک رُوح کی راھنمائی میں چلنا چاہتے ہیں ان کو یہ سیکھنا چاہیے کہ کس طرح اس باطنی گواہی کی پیروی کریں اوراِس کے مطابق فوراً عمل کریں۔
مثال کے طور پرکسی شخص سے گفتگو کے دوران اگرہم باطنی طور پر بے چینی محسوس کریں تو یہ ہمارے لئے پاک رُوح کا اشارہ ہے کہ ہم گفتگو کا رخ موڑ دیں یا خاموش ہوجائیں۔ اگرکسی چیز کی خریداری کے دوران ہم باطنی طور پر بے چینی محسوس کریں تو ہمیں انتظار کرنا اور امتیاز کرنا چاہیے کہ ہم بے چین کیوں ہیں۔ شاید ہمیں اس چیز کی ضرورت نہیں ہے یا شاید یہی چیز ہمیں کسی اور جگہ سیل پر مل جائے گی یا یہ صیح چیزنہیں ہے اور ہمیں خریدنی نہیں چاہیے۔ ہمیں ہمیشہ کیوں کا جواب جاننے کی ضرورت نہیں ہے؛ ہمیں صرف فرمانبرداری کرنے کی ضرورت ہے۔
مجھے یاد ہے کہ ایک دفعہ میں ایک جوتے کی دکان پر تھی۔ اور میں نےکئی جوتے نکلوائے تاکہ پہن کر دیکھ سکوں اور اچانک میں بہت بےچینی محسوس کرنے لگی۔ یہ بے چینی بڑھتی جارہی تھی آخر کار میں نے پاک رُوح کی آوازسنی، ’’اس دکان سے باہرنکل جاوٗ۔‘‘ میں نے ڈیو کو بتایا کہ ہمیں یہاں سے نکلنا ہے، اور ہم باہر آگئے۔ مجھےکبھی بھی پتہ نہیں چلا کہ ایسا کیوں ہوا اور مجھے یہ جاننے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ شاید خُدا نے مجھے کسی نقصان سے بچایا ہوگا جو مجھے پہنچنے والا تھا یا شاید اس دکان میں موجود لوگ کسی غیر اخلاقی کام میں ملوث تھے۔ یا شاید یہ میری فرمانبرداری کا امتحان تھا۔ جیسا کہ میں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ یہ جاننے کی ضرورت نہیں ہے کہ خُدا ہمیں کسی مخصوص راستہ پر کیوں لے جارہا ہے۔ ہمارا کام صرف اس کی فرمانبرداری کرنا ہے۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کی تعظیم کرنے کا سب سے عظیم طریقہ فوراً اس کی فرمانبرداری کرنا ہے۔