کڑواہٹ کو چھوڑ دیں

یسوع نے اُس سے کہا اَے یہوداہ کیا تو بوسہ لے کر ابنِ آدم کو پکڑواتا ہے؟  لوُقا 22 : 48

خُداوند یسوع نے ہمارے گناہ اُٹھا لئے اِس لئے اَب ہمیں ان  کا بار اُٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن جب وہ صلیب کی راہ پر گامزن تھا تو اس وقت اس نے اور بھی بہت کچھ سہا جو ہمارے لئے ایک مثال کی حیثیت رکھتا ہے۔ ایسی باتیں جن میں سے ہمیں بھی گزرنا ہوگا اور ایسی راہیں جن پر ہمیں اس کے نقشِ قدم پر چلنا ہوگا۔ خُداوند یسوع مسیح نے یہوداہ کی باوفائی کا سامنا کیا اوریہ اُس کی زندگی کا سب سے بدترین لمحہ تھا لیکن اُس نے اس سبب سے اپنے کام کو ادھورا نہیں چھوڑا۔

دھوکا اُس وقت خاص طور پر بہت تکلیف دہ ہوتا ہے جب ہمیں کسی ایسے شخص سے تکلیف پہنچے جس سے ہم بہت مُحبّت، عزّت اور بھروسہ کی توقع کرتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ اس کے باعث ہم اپنے آپ کو ایک خول میں چھپا لیں تاکہ ہمیں دوبارہ تکلیف نہ اُٹھانی پڑے۔ لیکن خُدا کی مدد سے  ہم دھوکا اُٹھانے کے غم سے بھی نکل سکتے ہیں اور چاہیے کہ اِس کو اپنی راہ میں رکاوٹ نہ بننے دیں چاہے ہمیں کیسا ہی محسوس کیوں نہ ہو۔

متّی 24 : 10 – 13 میں خُداوند یسوع ہمیں آگاہ کرتے ہیں کہ آخری دِنوں میں دھوکا دہی بڑھ جائے گی۔ اِیماندار ہونے کی حیثیت سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ جب لوگ ہم سے دھوکا کریں  تو ہمارا رویہ کیسا ہونا چاہیے بنسبت اس کے کہ اُنہوں نے ہمارے ساتھ کیا کیا ہے۔ اگر آپ کو کسی ایسے شخص نے دھوکا دیا ہے یا آپ کو زخمی کیا ہے جس پر آپ بھروسہ کرتے تھے توکڑواہٹ سے انکار کریں۔ اس کے بجائے یسوع مسیح کے نمونہ کی پیروی کریں اور اُن کو معاف کریں۔ جو کچھ لوگ کرتے ہیں اس کا اختیار ہمارے پاس نہیں ہے لیکن ہم صیح رویہ کے چناؤ کرنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔


ہمیں ضرور ہی یہ عہد کرنا چاہیے کہ خُدا کی مدد سے ہم اپنی تکلیفوں میں بہتر ہوں گے کڑوے نہیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon