تُمہاری نرم مِزاجی سب آدمِیوں پر ظاہِر ہو۔ خُداوند قرِیب ہے۔ فِلِپّیوں 5:4
زندگی کا توازن برقرار رکھنا ہمارے سامنے آنے والے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے۔ مَیں آپ کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ آپ اپنی زندگی کا باقاعدگی سے جائزہ لیں اور اپنے آپ سے ایمانداری سے پوچھیں کہ کیا آپ نے کسی بھی شعبے کو توازن سے باہر ہونے دیا ہے۔ توازن کی کمی زندگی سے لطف اندوز نہ ہونے کے ساتھ ساتھ بہت سے دیگر مسائل کی جڑ بھی ہوسکتی ہے۔
مثال کے طور پر: کام اچھا ہے، اور ہم کام کرنے کے موقع کے لیے شُکر گزار ہیں، لیکن اس کی زیادتی تناؤ کا سبب بنتی ہے۔ کھانا اچھا ہے، اور ہم یقیناً شُکر گزار ہیں کہ ہمارے پاس کھانے کے لیے ہے، لیکن جیسا کہ ہم میں سے اکثر جانتے ہیں کہ بہت زیادہ کھانا اچھا نہیں ہے۔ بہت زیادہ پیسے خرچ کرنا ممکن ہے، لیکن بہت کم پیسے خرچ کرنا بھی ممکن ہے۔ کوئی بھی شعبہ جو توازن سے باہر ہے وہ ہماری زندگیوں میں اُلجھنوں اور پریشانیوں کا باعث بنتا ہے اور ہماری خُوشی کو چُرا لیتا ہے۔
اپنی زندگی کے ہر شعبے اور اپنی تمام سرگرمیوں کو متوازن رکھیں۔ تمام کام اعتدال میں کریں۔ اس طرح سے آپ ماندگی سے بچیں گے اور ہر چیز سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، مَیں اپنی زندگی میں فراہمی کی نعمتوں کے لیے شُکر گزار ہوں: کام، خوراک، اور مالیات کےلئے۔ میری مدد کر کہ چیزوں کو صحیح نقطہَ نظر میں رکھوں اور اعتدال میں رہوں۔ تیرا شُکر ہو کہ تیری مدد سے مَیں توازن کے ساتھ زندگی گزار سکتا/سکتی ہوں۔