تو خُدا کا اطمینان ( تمہارا ہوگا، تمہارے دِل کا پُرسکون ہونا جس میں نجات کی یقین دہانی ہے جو مسیح کے وسیلہ سے تمہیں ملی ہے، اور اِس سبب سے خُدا سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے اور جو کچھ زمین پروہ دے گا اس سے مطمئین ہونا، وہ اطمینان) جو سمجھ سے بالکل باہر ہے تمہارے دِلوں اور خیالوں کو مسیح میں محفوظ رکھے گا۔فلپیوں 4 : 7
ایسے مسیحی نہ بنیں جو اُس وقت تو بہت خوش ہوتے ہیں جب حالات اُن کی مرضی کے مطابق ہوتے ہیں لیکن جب ایسا نہیں ہوتا تو وہ بہت بُرا محسوس کرتے ہیں؛ جب اُنہیں وہ برکت ملتی ہے جس کے لئے وہ دُعا کررہے تھے تو وہ بہت خوش ہوتے ہیں اور جب خُدا وہ برکت اُنہیں نہیں دیتا تو وہ بُرا محسوس کرتے ہیں۔
خُدا کا وہ اطمینان حاصل کریں جو سمجھ سے بالکل باہر ہے اور جو کچھ آپ کو”زمینی میراث”کے طور پر دیا گیا ہے اُس سے مطمئین رہیں۔ ایسا سوچیں کہ اگر میری مرضی نہ بھی پوری ہو تو بھی میں خوش رہوں گا/گی میں اپنے حالات کو اپنے رویے پر حاوی نہیں ہونے دوں گا/گی۔ جب آپ کی مرضی پوری نہیں ہوتی تو اس وقت بھی اتنے ہی خوش ہوں جتنا کہ آپ اس وقت ہوتے جب آپ کی مرضی پوری ہوتی ہے۔ کیونکہ آپ کے پاس خُدا کا اطمینان ہے۔
آج کا قوّی خیال: خُدا نے مجھے اپنا اطمینان دیا ہے۔