PT-118 پسندیدہ الفاظ

میرے منہ کا کلام اور میرے دِل کا خیال تیرے حضور مقبول ٹھہرے۔ اَے خُداوند! اَے میری (مستحکم مضبوط) چٹان اور میرے فدیہ دینے والے!۔                          زبور 19 : 14

جب ہم اپنی زبان کو دوسروں کی شادمانی، محُبّت اور بھلائی کے لئے استعمال کرتے ہیں تو یہ خُدا کے نزدیک پسندیدہ ہے۔ جب ہم نفرت اور تباہی کے لئے اپنی زبان کو استعمال کرتے ہیں تو یہ خُدا کے نزدیک پسندیدہ نہیں ہے۔ ہم اس کے نزدیک قابلِ قبول تو پھر بھی ہوں گے لیکن ہمارے رویے نہیں کیونکہ یہ ہماری زندگیوں میں وہ اچھّا پھل پیدا نہیں کرے گا جو خُدا چاہتا ہے۔

افسیوں 4 : 29 میں ہمیں سیکھایا گیا ہے کہ ہم اپنی باتوں سے پاک رُوح کو رنجیدہ نہ کریں اور ساتھ ہی وہاں واضح طور پر ہدایت دی گئی ہے کہ کون سی باتیں اس کو رنجیدہ کرتی ہیں: "(کبھی) کوئی گندی بات تہمارے منہ سے نہ نکلے بلکہ وہی (گفتگو) جو ضرورت کے موافق ترقّی کے لئے اچھّی ہو تاکہ اُس سے سُننے والوں پر فضل (خُدا کا کرم) ہو۔”

جب محتاط ہوکر الفاظ کا چناؤ کیا جاتا ہے تو اِس سے حقیقی طور پر زندگیاں بہتر ہوجاتی ہیں۔ آپ کی  باتیں یا تو تعمیر کرتی ہے یا تباہی کا سبب بنتی ہیں، پس ایسے الفاظ کا چناؤ کریں جو خُدا کی مرضی کے مطابق ہوں۔

 

آج کا قوّی خیال: میرے الفاظ قابلِ شفا اور خُدا کے نزدیک پسندیدہ ہیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon