جو مُحبّت خُدا کو ہم سے ہے اُس کو ہم جان گئے اور ہمیں اُس کا یقین ہے۔ خُدا مُحبّت ہے اور جو مُحبّت میں قائم رہتا ہے وہ خُدا میں قائم رہتا ہے اور خُدا اُس میں قائم رہتا ہے۔" 1 یُوحنّا 4 : 16
مجھے یاد ہے جب میں نے خدمت کا آغاز کیا۔ جب میں پہلی عبادت کے لئے کلام کی تیاری کر رہی تھی تو میں نے خُداوند سے دُعا کی وہ مجھے بتائے کہ وہ کیا چاہتا ہے کہ میں لوگوں کو سیکھاؤں، اور میرے دِل میں یہ خیال پیدا ہوا کہ ، میرے لوگوں کو بتا کہ میں ان سے مُحبّت کرتا ہوں۔
میں نے کہا "وہ یہ جانتے ہیں۔ میں تو اُنہیں کوئی ایسی بات بتانا چاہتی ہوں جو بڑی زبردست ہو نہ یُوحنّا 3 : 16 کا سنڈے اسکول کا سبق۔”
خُدا نے مجھے یاد دلایا کہ اگر لوگ اُس کی مُحبّت کو جانتے اور یہ کہ وہ اُن سے کتنی مُحبّت کرتا ہے تو اُن کی عملی زندگی بالکل مختلف ہوتی۔
جب میں نے خُدا کی مُحبّت کو قبول کرنے کے بارے میں مطالعہ کرنا شروع کیا تو میں نے جانا کہ مجھے خود اس پیغام کی اَشد ضرورت تھی۔ میرے لاشعور میں خُدا کی مُحبّت کا مبہم سا احساس تھا لیکن مجھے اُس کے گہرے مکاشفہ کی ضرورت تھی۔ ہماری زندگیوں میں خُدا کی مُحبّت کو ایک زبردست قوّت کی مانند ہونا چاہیے، ایسی قوّت جو ہمیں مشکل ترین حالات میں بھی سنبھالے اور ہم بھی خُدا کی مُحبّت پر شک نہ کریں۔
آج کا قوّی خیال: میں خُدا کی مُحبّت سے جو وہ مجھ سے کرتا ہے بخوبی واقف ہوں۔