سو مضبوط ہو جا اور حوصلہ رکھ خوف نہ کھا اور بے دِل نہ ہو کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جہاں جہاں تو جائے تیرے ساتھ رہے گا۔ یشوع 1 : 9
جب خُدا نے یشوع کو مقّرر کیا کہ وہ بنی اسرائیل کو وعدہ کی سرزمین میں لے جائے تو اُس نے یشوع سے کہا "خوف نہ کھا۔” اُس نے یشوع سے یہ نہیں کہا کہ وہ ڈرے گا نہیں بلکہ یہ کہا کہ اُسے خوف کا ڈٹ کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ دراصل وہ یہ کہہ رہا تھا، "تجھ پر بہت سے قسم کے خوف حملہ آور ہوں گے اور تجھے واپس مڑنے کی آزمائش کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن تجھے آگے بڑھتے جانا ہے۔ ڈر کے باوجود کام کرتے جانا؛ آگے بڑھتا جانا اور تو اپنی منزل پر جس کی تجھے آرزو ہے پہنچ جائے گا۔”
میں یہ نہیں کہہ رہی کہ ہم بے وقوفی کے کام کریں لیکن اگر ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ خُدا ہماری راہنمائی کررہا ہے تو پھر ہمیں اپنے احساسات اور لوگوں کی باتوں کے باوجود آگے بڑھنا ہے۔ میں نے اکثر یہ بات سُنی ہے کہ "دلیری کا مطلب خوف کی غیر موجودگی نہیں ہے؛ اس کا مطلب ہے خوف کے باوجود ترقی کرنا۔”
آج کا قوّی خیال: کیونکہ خُدا میرے ساتھ ہے اِس لئے میں مضبوط اور دلیر ہوں۔