اور اِس جہان (اس دور) [اس کے ظاہرا طرز، سطحی رسم و رواج کو اپنانا] کے ہمشکل نہ بنو بلکہ (پوری) عقل نئی ہوجانے سے [اس کے نئے خیالات اور نئے رویے سے] اپنی صورت بدلتے جاؤ (تبدیل کرو) تاکہ [اپنے لئے] خُدا کی (جو اس کی نظر میں تمہارے لئے) نیک اور پسندیدہ اور کامل مرضی تجربہ سے معلوم کرتے رہو۔ رومیوں 12 : 2
جس طرح دُنیا سوچتی ہے آپ اُس طرح نہ سوچیں۔ اگر آپ اپنی زندگی میں خُدا کی بھلی مرضی کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو خُدا کی سوچ کے مطابق اپنی سوچ کو ڈھالنا ہوگا، جیسا خُدا آپ کو دیکھتا ہے ویسے ہی خود کو دیکھیں، اور اپنی سوچ کو خُدا کے کلام کے مطالعہ سے تبدیل کریں۔
سوچ کو تبدیل کرنا ایک عمل ہے جس میں وقت درکار ہوتا ہے، لیکن آپ اسی لمحہ سے آغاز کرسکتے ہیں ـــــ اور ہر روز کی ترقی کودیکھ کر جوش سے بھرے رہیں۔ جو کچھ خُدا آپ سے اپنے کلام میں سے کہتا ہے ان سب باتوں کو مانیں اور ابلیس کے جھوٹ سے اتفاق نہ کریں۔ خُدا کا آپ کے لئے ایک اچھّا منصوبہ ہے اور وہ اسے آپ کی زندگی میں پورا کرنا چاہتا ہے۔
آج کا قوّی خیال: میری سوچ ہر روز تبدیل ہورہی ہے اور اس سے میری زندگی تبدیل ہورہی ہے۔