میرا جُؤا اپنے اُوپر اُٹھا لو ــــ اور مجھ سے سیکھو۔ کیونکہ میں حلیم ہوں اور دِل کا فروتن۔ تو تمہاری جانیں آرام پائیں گی۔ کیونکہ میر جُؤا ملائم ہے اور میرا بوجھ ہلکا۔ متّی 11 : 29 – 30
یہ پیغام کتنا اچھّا لگتا ہے نہ؟ کہ "فضل کے بہاؤ” میں "آزادی اور آسانی سے” زندگی بسر کرنا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کی زندگی میں بہت زیادہ بوجھ ہے، میری زندگی میں بھی ہے، اور میں چاہتی ہوں کہ میں آزادی سے لطف اندوز ہوں۔ یہ جاننا بہت اچھّا ہے کہ آپ کو کسی بات کی فکر نہ ہو، مسائل کا حل نہ ڈھونڈتے رہنا پڑے اور اپنی زندگی میں بوجھ نہ اُٹھانے پڑیں۔ لیکن جب میں نے یہ جان لیا کہ مجھے ہر معاملہ کے بارے میں ساری تفصیل جاننے کی ضرورت نہیں ہے تو اس سے مجھے بڑی تازگی ملی۔
ہمیں یہ بات کہنے کی عادت ڈالنی چاہیے کہ: "میرے پاس اس مسئلہ کا کوئی حَل نہیں ہے اور اَب میں کسی بات کی فکر نہیں کروں گا/گی کیونکہ ہر چیز خُدا کے اختیار میں ہے، اور میں اُس پر بھروسہ کرتا/کرتی ہوں۔ میں اُس میں آرام کروں گا/گی اور اُس میں آزادی اور آرام سے زندگی گزاروں گا/گی!”
آج کا قوّی خیال: میں بڑے بوجھ میں خُدا پر بھروسا کرتا/کرتی ہوں اور ساتھ ہی ساتھ آزادی اور آرام سے زندگی بسر کرتا/کرتی ہوں۔